فن و ثقافت

نقطہ نظر

ماضی میں ریاست نے خود بنیاد پرستی کو فروغ دینے اوراپنے جغرافیائی سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے مذہبی کارڈ کا غلط استعمال کرنے کی غلطی کی ہے۔ جہاں اس غلطی سے باقاعدہ توبہ کرنے اور اسے دوبارہ نہ دہرانے کا عزم کرنے کی ضرورت ہے، وہیں عسکریت پسندوں کے مقابل ایک متحرک، کارگر اور موثر بیانہ بنانے کے لیے محض فتاویٰ جات کا حصول اور ان کی اشاعت کافی نہیں بلکہ بہتر حکمت عملی کے ساتھ مضبوط علمی و منطقی انداز میں ایسا بیانیہ مرتب کرنے کی ضرورت ہے جو کم وقت میں زیادہ فوائد دینے کے حامل ہوں۔

بين الاقوامى

مومنین کو اللہ تعالی نے قول سدید یعنی سیدھی اور سچی بات کرنے کا حکم دیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کسی کے ساتھ مخاصمت و دشمنی میں راہ اعتدال کو ترک نہیں کرنا چاہیئے۔عدت کے دوران نکاح کیس میں عدالتی فیصلے کے بعد ہمارے ہاں حسب سابق افراط و تفریط پر مبنی طرز عمل دیکھنے میں آ رہا ہے جس سے بچنے کی ضرورت ہے۔