فن و ثقافت

نقطہ نظر

سوال یہ ہے کہ ہم اس مصیبت سے کیسے نکل سکتے ہیں؟ جواب آسان ہے مگر اس پر عمل کرنا  بہت مشکل ہے۔ ہمیں  مالیاتی خسارے کو اپنی شرح نمو سے کم کرنا ہوگا، کرنٹ اکاؤنٹ کو توازن میں لانے کے لیے ایکسپورٹ کو بڑہانا ہوگا، قرض کی ادائیگی اور معاشی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے نجکاری کی طرف جانا ہوگا  اور اپنی مسابقت کو بہتر بنانے کے لیے کافی زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری کروانا ہوگی۔

بين الاقوامى

مومنین کو اللہ تعالی نے قول سدید یعنی سیدھی اور سچی بات کرنے کا حکم دیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کسی کے ساتھ مخاصمت و دشمنی میں راہ اعتدال کو ترک نہیں کرنا چاہیئے۔عدت کے دوران نکاح کیس میں عدالتی فیصلے کے بعد ہمارے ہاں حسب سابق افراط و تفریط پر مبنی طرز عمل دیکھنے میں آ رہا ہے جس سے بچنے کی ضرورت ہے۔