سعودی وزیر مذہبی امور کی ڈاکٹر احمد الطیب سے قاہرہ میں ملاقات
مصر کی جامعہ الازہر کےسربراہ الشیخ ڈاکٹر احمد الطیب نے شوہر کی دولت کی ترقی کے لیے کوشش کرنے والی محنت کش خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے فتویٰ "کوشش اور جستجو کے حق” کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔الطیب نے اس فتویٰ کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ خاص طور پر ایسے حالات میں جب دوسری طرف خواتین کو لیبر مارکیٹ میں داخل ہونے اور اپنے شوہروں کے ساتھ زندگی کا بوجھ بانٹنے کی ضرورت کے حوالے سے چیلنج درپیش ہیں۔
منگل کو سعودی وزیر برائے اسلامی امور ،دعوت و ارشاد الشیخ عبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ سے ملاقات کے دوران دونوں رہ نماؤں نے مشترکہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقعے پر شیخ الازھر نے کہا کہ اسلامی ورثہ مختلف مسائل کے حل کے لیے وافر مواد رکھتا ہے۔ اسلامی قانون کا مقصد خواتین کے حقوق کا تحفظ کرنا اور ہر اس چیز کو یقینی بنانا ہے جس سے ان کے وقار کا تحفظ ہو۔
ڈاکٹر الطیب نے زور دے کر کہا کہ ازدواجی زندگی حقوق اور فرائض پر نہیں بنتی بلکہ دوستی، محبت اور رویوں پر استوار ہوتی ہے جس میں شوہر اپنی بیوی کی حمایت کرتا ہے اور بیوی اپنے شوہر کے لیے سہارا ہوتی ہے تاکہ ایک صالح خاندان کی تعمیر اور باہمی تعاون سے وہ پروان چڑھے۔ یہ خاندان مل کر ایک ایسا معاشرہ اور نسل تشکیل دیں اور محنت اور سخاوت کا پیکر ہو۔
ملاقات کے دوران شیخ الازہر نے خام الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی عرب اور عالم اسلام کے مسائل کے حل کے لیے ان کی مساعی کو سراہا۔اس موقعے پر الشیخ عبداللطیف بن عبدالعزیز آل شیخ نے شیخ الازہر جامعہ الازھر کے تمام علماء کی تعریف کرتے ہوئے الازہر اور مملکت کے درمیان تعلقات کی گہرائی کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے فقہی مسائل میں ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔