رضا علی عابدی اردو دنیا میں کسی کو بہت دور کی سوجھی۔ اس عالمِ رنگ وبو میں اس وقت ایک مذاکرہ جاری ہے جس کا عنوان ہے’ارود کا علاقائی رنگ‘۔اس نرالی زبان کے بارے میں بارہا کہا گیا کہ اس میں دنیا بھر کی زبانوں کے لفظ شامل ہیں اور یہ کہ اس کا دامن اتنا کشادہ ہے کہ اس نے جانے کہاں کہاں کی بولیاں سمیٹ لی ہیں۔ یہ بات کہتے ہوئے ہم بھول گئے کہ اردو نے اپنی بانہیں پھیلا کردنیا زمانے کے لفظ ہی نہیں سمیٹے،لب و لہجے بھی بٹورے۔ دوسرے علاقوں کے رنگ بھی اوڑھے، دوسرے…
Read More