What's Hot

    اسد محمد خاں: تہذیب، تاریخ اور فرد سے مکالمہ

    ستمبر 22, 2023

    سیاسی جماعتوں کا امتحان

    ستمبر 21, 2023

    کاپی رائیٹ، مورل رائیٹ، پلیجرازم اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا چیلنج

    ستمبر 20, 2023
    Facebook Twitter Instagram
    afkar pak
    • افکار عالم
    • پاکستان
    • تراجم
    • خصوصی فیچرز
    • فن و ثقافت
    • نقطہ نظر
    Facebook Twitter Instagram
    afkar pak
    Home»پاکستان»پاکستان میں خودکش حملے حرام ہیں، مفتی منیب الرحمن
    پاکستان

    پاکستان میں خودکش حملے حرام ہیں، مفتی منیب الرحمن

    ویب ڈیسکBy ویب ڈیسکفروری 6, 2023Updated:فروری 6, 2023کوئی تبصرہ نہیں ہے۔3 Mins Read
    Share
    Facebook Twitter LinkedIn Pinterest Email

    ممتاز عالم دین مفتی منیب الرحمن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں خودکش حملےاور دہشتگرد کارروائیاں قطعی حرام ہیں،علمائے اہل سنت کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسلامی مقدسات کی توہین کے سدبات کیلئے مسلم حکمران موثر سفارتی اور اقتصادی اقدامات کریں۔

     مفتی منیب الرحمن نے جامعہ نعیمہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی مقدّسات کی توہین کے سدِّباب کے لیے مسلم حکمران موثر سفارتی اوراقتصادی اقدامات کریں حکومت فیڈرل شریعت کورٹ کے فیصلے کے نفاذ کے لیے زبانی یقین دہانی کے بجائے عملی اقدامات کرے ناموسِ صحابہ واہلِ بیت بل کو جلد از جلد سینیٹ سے پاس کراکے ایکٹ بنایا جائے اور نافذ کیا جائےعالمی برادری کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ استصوابِ رائے کا وعدہ پورا کرے۔

    حکومت فیڈرل شریعت کورٹ کے فیصلے کے نفاذ کے لیے زبانی یقین دہانی کے بجائے عملی اقدامات کرے ناموسِ صحابہ واہلِ بیت بل کو جلد از جلد سینیٹ سے پاس کراکے ایکٹ بنایا جائے اور نافذ کیا جائےعالمی برادری کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ استصوابِ رائے کا وعدہ پورا کرے۔

    اُن کے بنیادی انسانی حقوق کو بحال کرےپاکستان میں خود کش حملوں سمیت دہشت گردی کی ساری کارروائیاں حرامِ قطعی ہیں ، اسلام دشمنی ہے ،انسانیت دشمنی ہےہم ملک کی سلامتی کے لیے ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

     علمائے اہلسنت کا کہنا تھا کہ وقفے وقفے سے اسلامی مقدسات کی اہانت کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ مسلمانانِ عالَم اِس پر شدید کرب اور ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں، اہلِ مغرب نے آزادیِ اظہار اورآزادیِ تقریر کو عقیدے کا درجہ دے رکھا ہےاور وہ اس پر کوئی قدغن لگانے کے لیے تیار نہیں ہیں ۔

    علمائے اہلسنّت کا یہ عظیم اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ جسمانی اذیت وآزار کی طرح ذہنی وروحانی اذیت وآزار کو بھی عالمی سطح پر دہشت گردی قرار دیا جائے اور ان مجرموں کو بھی عبرت ناک سزائیں دی جائیں ۔ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ ہمارے مقدسات کی توہین بند کی جائے، اس سے عالَمی امن کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔

     چند سال پہلے یورپی عدالت بھی قراردے چکی ہے کہ آزادیِ اظہار کی آڑ میں دوسروں کو اذیت پہنچانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ ہم مسلم ممالک کے سربراہان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جن ممالک میں اسلام کی دینی مقدسات کی توہین ہو ، تمام مسلم ممالک اُن کا سفارتی اور اقتصادی بائیکاٹ کریں ،موجودہ دور میں یہی ایک حربہ ہے جو کارگر ثابت ہوسکتا ہے۔

    Share. Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Email
    ویب ڈیسک

    Related Posts

    سیاسی جماعتوں کا امتحان

    ستمبر 21, 2023

    ایک لاپتہ شخص کی دہائی

    ستمبر 18, 2023

    چیف جسٹس قاضی فائز عیسی: مسائل اور توقعات

    ستمبر 17, 2023

    عطار کے لونڈے۔۔۔!

    ستمبر 7, 2023
    Add A Comment

    Leave A Reply Cancel Reply

    Top Posts

    Subscribe to Updates

    Get the latest sports news from SportsSite about soccer, football and tennis.

    Advertisement
    Demo
    • افکار عالم
    • پاکستان
    • تراجم
    • خصوصی فیچرز
    • فن و ثقافت
    • نقطہ نظر
    Facebook Twitter
    • ہمارے بارے میں
    • رابطه
    • استعمال کی شرائط
    • پرائیویسی پالیسی

    © جملہ حقوق  بحق       Dtek Solutions  محفوظ ہیں 2022