راولپنڈی کے علاقے مورگاہ میں واقع فلاحی اسکول "فریضہ” میں امتحانی نتائج اور یومِ والدین کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں بچوں کی شاندار کارکردگی اور ان کے والدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں بچوں کی دلچسپ اور رنگارنگ پرفارمنس کے ساتھ ساتھ امتحانات کے نتائج کا اعلان بھی کیا گیا۔ نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو اعزازی سرٹیفکیٹس تقسیم کیے گئے۔ اس موقع پر مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔
تقریب کے نمایاں شرکاء
تقریب میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے شعبہ تعلیم کی پروفیسر ڈاکٹر افشاں ہما، نیشنل اسکلز یونیورسٹی کے لیکچرار محمد یونس قاسمی، انسانی حقوق کے کارکن اور ایس پی او کے سابق سربراہ سلیم ملک، اور یو این ڈی پی کے مشیر عثمان قاضی شریک تھے۔ ان کے علاوہ فاطمہ جناح وومن یونیورسٹی کے شعبہ فائن آرٹس کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر میمونہ خان، نیشنل کالج آف آرٹس راولپنڈی کی لیکچرار مس ماہم عمران، الصراط فاؤنڈیشن کے نمائندے محمد طیب، اور ینگ مائنڈ ایسوسی ایشن کے سربراہ محمد سمیع اللہ نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
تقریب کے اہم نکات
تقریب کے دوران زیر تعلیم بچوں کے والدین اور مہمانوں کے درمیان "تعلیم کی اہمیت” پر مکالمہ ہوا۔
- محمد یونس قاسمی نے اپنی گفتگو میں "فریضہ اسکول” کو روشنی کا مینار قرار دیا اور کہا کہ یہ ادارہ ایک تحریک ہے جو معاشرتی انصاف اور تعلیم کی روشنی کو ہر طبقے تک پہنچانے کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے تعلیم کو دین کا لازمی حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس مشن کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے۔
- ڈاکٹر افشاں ہما نے بچیوں کی تعلیم کو لاحق رکاوٹوں پر گفتگو کی اور کہا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ بچیوں کو بھی برابر کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
- سلیم ملک نے اپنی بیٹی کے ساتھ اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ بچیوں کی تعلیم پر پابندیاں اب قابل قبول نہیں ہیں۔
- عثمان قاضی نے تعلیم کو فرضِ عین قرار دیا اور اپنی والدہ کی تعلیم کے لیے اپنے نانا نانی کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ والدین کو ہر طرح کی قربانی دے کر بچوں کی تعلیم کو یقینی بنانا چاہیے۔
- مولانا آصف حسین نے کہا کہ بچوں کی تربیت سب سے اہم ہے اور والدین کو اپنے بچوں کی بطور مفید فرد تعمیر پر توجہ دینی چاہیے۔
فریضہ اسکول کا مشن
تقریب کے اختتام پر اسکول کی بانی مس سحرش خان سدوزئی نے اپنے مشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "فریضہ اسکول” ان بچوں کو تعلیم فراہم کرتا ہے جو غربت اور دیگر وجوہات کی بنا پر رسمی تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ نہ صرف تعلیم بلکہ خود اعتمادی اور قابلیت کے ذریعے ان بچوں کو معاشرے کی اشرافیہ کے برابر لانے کے لیے پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مشن صرف تعلیم تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک ایسی دنیا کا دروازہ کھولنے کی کوشش ہے جہاں بچے اپنی شناخت اور خودمختاری حاصل کر سکیں۔
اختتامی کلمات
لیکچرار محمد یونس نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ "فریضہ اسکول” کی یہ کوشش صرف تعلیم کی ترویج نہیں بلکہ معاشرتی انصاف کی تحریک ہے۔ انہوں نے تمام شرکاء پر زور دیا کہ وہ اس مشن کی کامیابی کے لیے اپنے وسائل اور توانائیاں وقف کریں تاکہ جہالت کے اندھیرے مٹائے جا سکیں۔
تقریب میں شامل تمام مہمانوں نے "فریضہ اسکول” کے مشن کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس ادارے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔