Author: آئی اے رحمان
ملک کے مستقبل کا دارومدار بڑی حد تک اس بات پر ہوگا کہ حکومت اور عوام ماہِ رمضان میں جنم لینے والے چیلنجوں سے کتنی اچھی یا بُری طرح نمٹیں گے۔ ایک طرف جہاں حکومت کے لیے یہ بڑا چیلنج ہے کہ وہ عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے کیا ضروری اقدامات کرتی ہے اور اپنی صلاحیتوں کو کتنی اچھی طرح بروئے کار لاتی ہے تو عوام کو اپنے جذبات اور تنگ نظر مفاد کے بجائے معقول پسندی ثابت کرنی ہوگی۔ ماہِ صیام میں نمودار ہونے والے طاقتور پریشر گروپس سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے لیے عوام اور حکومت…
گزشتہ چند ہفتوں کے دوران پیش آنے والے بدنما واقعات نے ایک بار پھر اس بات کی طرف توجہ دلائی کہ جمہوری مزاج کو فروغ دیتے ہوئے جلد از جلد نمائندہ حکمرانی کو مضبوط بنایا جائے۔ شروع کرتے ہیں اس واقعے سے جس میں ایک وفاقی وزیر ٹی وی شو کے دوران میز پر فوجی بوٹ رکھتے ہوئے حزبِ اختلاف سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں سے محاذ آرا ہوئے۔ اس واقعے کو ایک بیہودہ حرکت قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی گئی اور تہذیب کے فقدان کے سبب وزیر پر پابندی عائد کردی گئی۔ یہ غیر سنجیدہ حرکت…