Browsing: فن و ثقافت
دوستی اور تعلق کا فلسفہ انسانوں کے بجائے ان درختوں سے سیکھیے۔ انسان تو بڑی عجلت میں فیصلے کرنے والا…
خوش گمانی اور خوش فہمی پالنا کوئی ہم سے سیکھے کہ ادھر کسی نے تھوڑی سی امید دلائی اور پل…
ڈاکٹر مختار احمد صاحب نے اپنی مختصر گفتگو میں اس سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کی کہ آج مسلمان بطور امت زوال کا شکار کیوں ہیں؟
مسلم ممالک میں گزرے اپنے ماہ و سال کو یاد کرتے ہوئے اور وہاں کیے گئے مشاہدات کا تجزیہ کرتے ہوئے ڈاکٹر مختار احمد صاحب نے بتایا کہ ہم بطور استاذ، بطور امام اور بطور رہنما اپنے اپنے دائرہ کار کا حق ادا نہیں کررہے۔ ہمیں بطور استاذ، امام اور رہنما کے اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ اگر اپنے اندر موجود غلطی کا ہمیں احساس ہوگیا ہے اور اسے ہم نے ٹھیک کرلیا تو پھر ہمیں ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
ڈاکٹر مختار احمد نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اس وقت میثاق جمہوریت اور میثاق معیشت کی طرح تعلیم ، صحت اور سماجی ایشوز کو سیاست سے پاک کرنے کےلیے ایک میثاق پاکستان کرنے کی ضرورت ہے، جس کے لیے وہ ملک کی تمام سیاسی قیادت سے رابطہ کرکے انہیں مذکورہ تین ایشوز پر سیاست سے باز رہنے اور ان کے لیے مختص بجٹ کو صحیح طور پر استعمال کرنے کی درخواست کرنا چاہتے ہیں۔
بی بی سی اردو کے لیے لکھا گیا آرٹیکل گالم گلوچ اور غصے میں جذبات کے اظہار کو طویل عرصے…
افسانہ چائے کے کپ سے گرم بھاپ اٹھ رہی تھی۔ کھانوں اور کافی کی ایک مخصوص خوشبو نے سارے ماحول…
اس زمانے میں جبکہ نہ ٹی وی دیکھا جا سکتا ہے اور اخبار میں سوائے اشتہاروں کے اور کچھ نہیں۔…
ہماری تاریخ کا ہر صفحہ گرد آلود اور ہر باب سیاہ پوش ہے۔ آج سات مارچ ہے۔ 45 برس قبل…
ان نوشتہ جات میں بہت زیادہ مواد موجود ہے، کیونکہ وہ ہمیں اس کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔ سعودی عرب کے سماجی، معاشی، سیاسی اور مذہبی حالات کی جان کاری ملتی ہے۔ پہلی صدی قبل مسیح کے آغاز سے لے کر چھٹی صدی تک کے ادوار کا پتا چلتا ہے ہمیں جھنڈوں، خاندانوں، قبائل اور سلطنتوں کے ناموں کے بارے میں بھی کافی معلومات فراہم کرتے ہیں۔
عامرعبداللہ ہم زندگی کے جس شعبہ میں بھی ہوں اپنی حدود خود متعین کرتے ہیں۔ یہ ہم پر منحصر ہے…
رضا علی عابدی اردو دنیا میں کسی کو بہت دور کی سوجھی۔ اس عالمِ رنگ وبو میں اس وقت ایک…