٭مشرف غداری کیس کا فیصلہ رکوایا جائے، حکومت کی درخواست
ورنہ ”ایک پیج“ کی سلامتی کو خطرہ ہے۔
٭او آئی سی مسئلہ کشمیر حل کرانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے، صدر آزاد کشمیر
بھارت پر ڈالنے کے لیے او آئی سی کے پاس دباؤ ہے کہاں جنابِ صدر!
٭مہنگائی کم کرنے کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے، وفاقی مشیرِ تجارت
آپ کو بھی ووٹ لینے عوام کے پاس نہیں جانا ناں!
٭اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں نے منی لانڈرنگ سے پیسا بنایا، وزیراعظم
اب چھوٹی جماعتوں کی باری ہے، بڑا بن کر یہی کام کرنے کی۔
٭اپوزیشن ہمارے لیے کھودے گڑھے میں خود گرے گی، پارلیمانی سیکریٹری برائے ریلوے
کیونکہ اپنے لیے گڑھا ہم خودکھود رہے ہیں۔
٭مولانا نے اپنے لوگوں کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا، کنول شوزب پی ٹی آئی رہنما
مولانا کے لوگ تو خوش ہیں، آپ کو کیا مسئلہ ہے؟
٭کے پی حکومت کے حالات سنگین، لگ رہا ہے دیوالیہ ہوجائے گی، سپریم کورٹ
پنجاب اور مرکز کے معاملات تو سنگین کے ساتھ ساتھ سنا ہے رنگین بھی ہیں۔ویسے ایک پیج والے بیانات کچھ کم ہوگئے ہیں۔
٭ق لیگ کو 2002ء والی پارٹی بنائیں گے، چودھری پرویزالٰہی سے ملاقات کے بعد فیصل آباد کے ضلعی عہدیدار کا بیان
اس کا مطلب تحریکِ انصاف بھی 2002ء والی پوزیشن پر چلی جائے گی؟!
٭محکمہ ثقافت سندھ کی گاڑیوں پر سابق وزرا، مشیر اور افسران قابض۔
یہی تو ثقافت ہے ہماری اشرافیہ کی۔
٭اپوزیشن عوامی حمایت کھو چکی ہے، عمران خان
اس کا مطلب پہلے اپوزیشن کو عوامی حمایت حاصل تھی۔
٭کسی سیاسی جماعت سے خاص برتاؤ نہیں کیا جارہا ہے، الیکشن کمیشن
حالانکہ ہماری ہر سیاسی جماعت خاص بلکہ ”خاص الخاص“ برتاؤ کی حق دار ہے۔
٭شکر ہے چیف الیکشن کمشنر سے جان چھوٹ جائے گی، اعظم سواتی وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور
شکر کی بجائے فکر کریں، ایک دو چیف ابھی باقی ہیں، آپ کی جان پھنسانے کو۔
٭شیخ رشید کی کسی بات کا جواب نہیں دیا، اللہ انہیں ہدایت دے، شہبازشریف
اگر آپ کی یہ دعا قبول ہوگئی تو پاکستانی سیاست وصحافت میں بوریت بڑھ جائے گی۔
٭دسمبر تک تبدیلی کا یقین دلایا گیا، مولانا فضل الرحمن
یقین دلانے والوں کے ذرائع کا کہنا ہے کہ دسمبر کے ساتھ سنہ کا تو نہیں بتایا گیا ناں آپ کو۔
٭ن لیگ استعفوں پر تحمل سے کام لے، چودھری پرویز الٰہی
اور تحمل کی تشریح وتفصیل جاننے کے لیے مولانا فضل الرحمن سے رجوع کیا جائے۔
٭مریم نواز کا جے یو آئی کی اے پی سی میں شرکت سے انکار۔
عدم شرکت سے جو فوائد مل سکتے ہیں وہ اے پی سی میں شرکت کرکے نہیں مل سکتے ناں۔
٭بڑے ریٹیلرز سسٹم کے ساتھ ضم ہوجائیں، چیئرمین ایف بی آر
باخبر تو پورے سسٹم کے ضم ہونے کی باتیں کررہے ہیں جناب!
٭17 برس بعد کشمیر پر پاکستانی موقف تسلیم کیا گیا، فخرامام
فخرامام صاحب تو اچھے بھلے سنجیدہ اور فہمیدہ شخصیت سمجھے جاتے تھے!
٭وزیراعلیٰ بزدار کارکردگی نہیں دکھا پا رہے ہیں، تحریکِ انصاف کی کور کمیٹی کے ارکان نے وزیراعظم کو دبے الفاظ میں آگاہ کردیا۔
وزیراعظم کے متعلق بھی اسی طرح کی آگاہی دینے کی ضرورت ہے، دبے نہیں دبنگ انداز میں۔
٭ملک کی سیاسی صورت حال گھمبیر ہوچکی ہے، صدر عارف علوی
جنابِ صدر! اپنی عینک بنی گالا والوں کو بھی لگوائیں۔
٭حکومت مدت پوری کرے گی، حقیقی تبدیلی لانا چاہتے ہیں، شاہ محمود قریشی
کیا بات ہے حسنِ طلب کی!
٭15 ماہ کی حکومتی کارکردگی، کھودا پہاڑ نکلا چوہا، سینیٹر سراج الحق
اور اب چوہا بھی ہاتھ سے نکلتا دکھائی دے رہا ہے۔
٭کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ختم، وزیراعظم کا معاشی ٹیم پر فخر کا اظہار
مہنگائی کم کرکے قوم کو بھی اس طرح کے اظہارِ فخر کا موقع جانے کب ملے گا؟
٭دماغی امراض کا بڑا سبب فضائی آلودگی ہے، ماہرین
اور قومی امراض کا بڑا سبب سیاسی آلودگی کو قرار دیا ہے، ماہرینِ عمرانیات نے
٭عوام مہنگائی سے پریشان، صدر عارف علوی
اور لاعلم ہے ابھی تک کپتان!
٭مافیاز کو میرے سوا کوئی بھی وزیراعظم قبول ہے، عمران خان
اور یہ ”کوئی“ بھی ایک نہیں کئی ہیں آپ کی پارٹی اور آپ کے اتحادیوں میں۔
٭حکومتی اتحادی ہیں اور رہیں گے، چودھری پرویزالٰہی
حکومت چاہے کسی کی بھی ہو۔
٭جلد خوشخبریاں ملیں گی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان
کیا چودھری برادران آپ کے دفتر بھی آئے تھے؟
٭وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق پائیدار ترقی کی اسٹیرنگ کمیٹی کی چیئرمین شپ سے فارغ
فراغت کا سلسلہ معاون خصوصی سے شروع ہوا ہے کیا؟
٭لوگ اٹارنی جنرل انور منصور اور شہزاد اکبر کی باتوں سے متفق نہیں، فواد چودھری
سنا ہے یہ لوگ ادھر ادھر دیکھ کر ہی بات کرتے ہیں۔
٭وفاقی کابینہ میں ردوبدل، اسد عمر کی واپسی، منصوبہ بندی کا قلمدان مل گیا۔
خزانے کے بغیر منصوبہ بندی کے قلمدان کا کیا کریں گے اسد عمر صاحب؟
٭وفاقی حکومت نے مایوس کیا، پیر صاحب پگارا
چودھریوں کی طرح پیر صاحب بھی ازخود اور زیادہ بولنے کی روایت کے حامل نہیں۔
٭بلاول نے سندھ حکومت کے بعض محکموں کی کارکردگی غیرتسلی بخش قرار دے دی۔
تسلی بخش کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے محکمے کون سے ہیں صوبائی حکومت کے، کبھی یہ بھی بتا دیں بلاول صاحب!
٭حکومت اور پاک فوج کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ایک پیج پر ہیں، ترجمان پاک فوج
آپ کہتے ہیں تو مان لیتے ہیں جناب!
٭حکومت کو نوجوانوں کی نظریاتی تربیت پر توجہ دینا ہوگی، بہاول پور میں سیمینار سے مقررین کا خطاب
نوجوانوں سے پہلے تو خود حکمرانوں کو اس طرح کی تربیت کی ضرورت ہے شاید۔
٭ریلوے والوں نے وزارت چلانی ہے یا گالف کلب؟سپریم کورٹ کا استفسار
فی الحال تو جناب زبان چلارہے ہیں ریلوے والے۔
٭عمران خان کے پاس مخالفین کی تضحیک کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں، تجزیہ کار
اور یہ راستہ مسافر کی منزل کھوٹی کرکے چھوڑتا ہے۔
٭حکومتی حلقوں میں بے چینی دکھائی دے رہی ہے، سراج الحق
لالہ آپ دور دور سے دیکھ رہے ہیں، قریب سے دیکھنے والے تو بے چینی سے بڑھ کر بھی ”کچھ“ دیکھ رہے ہیں چاہے پتا کرلیں ”پنڈی“ سے۔
٭ملک بھر سے لوگ پاک سرزمین پارٹی میں شرکت کررہے ہیں، مصطفی کمال
لگتا ہے کمال بھائی کا دو سال پرانا بیان پھر چھاپ دیا اخبارات نے۔
٭ان ہاؤس تبدیلی، کچھ لوگوں کی خواہش پوری نہیں ہوگی، شاہ محمود قریشی
ان کچھ لوگوں میں آپ تو شامل نہیں ہیں ناں؟
٭شریف برادران عدالت میں گروی، فیصلہ حکومت کی جیت ہے، اٹارنی جنرل
فوادچودھری کا خیال آپ سے کافی مختلف ہے۔
٭ نوازشریف کو عدالتوں نے آئین وقانون کے مطابق سزا دی، وفاقی وزیر حماد اظہر
بھٹو کی پھانسی کے فیصلے پر بھی اس وقت کے وزیروں نے اسی طرح کے بیانات دیے تھے۔
٭وزیراعظم نے غصے میں تقریر کی، ٹھنڈا رہنا چاہیے، ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر عامر خان کا مشورہ
وزیراعظم صاحب کے کان اس طرح کے مشورے سننے کے عادی ہی نہیں جناب!
٭اناڑی کھلاڑیوں کا فیصلہ نہ مان کر وزیراعظم نے فراست کا ثبوت دیا، چودھری شجاعت حسین
اس طرح کی فراست کچھ گھنٹے ہی کام کیا کرتی ہے۔
٭ق لیگ کے بعد ایم کیو ایم کو بھی پی ٹی آئی حکومت کے مستقبل پر شک، انصار عباسی کا تجزیہ
شاید کچھ امید دلائی ہے ”پک“ والوں نے اس لیے شک والوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔
٭شیخ رشید کو دل کی تکلیف، راولپنڈی میں انجیوگرافی۔
اللہ شیخ صاحب کو صحت وتندرستی دے، اس تکلیف سے پہلے ایک اخبار کے مطابق شیخ صاحب نے مہنگائی، بے روزگاری اور بیڈ گورننس کا اعتراف کیا تھا ایک تقریب میں۔