امریکا افغان جنگ پر حقائق چھپاتا رہا، خفیہ دستاویزات میں انکشاف
حقائق تو امریکا طالبان سے مذاکرات کے سلسلے میں بھی چھپا رہا ہے، اس کا ”انکشاف“ بھی شاید 20برس بعد ہوگا۔
کرپشن اب چھپ نہیں سکتی، وزیراعظم
چاہے کابینہ کو ملک ریاض معاملے پر خاموش رہنے کی ہدایت کیوں نہ کردی جائے۔
بی آر ٹی پشاور اور مالم جبہ کے ریفرنس تیار، حکم امتناع ختم ہوتے ہی کارروائی ہوگی، چیئرمین نیب
کون سا حکم امتناع؟ چھ ماہ والا؟!
ن لیگ نے قانون سازی کا حصہ نہ بننے پر اعتماد میں نہیں لیا، بلاول
اپنے اپنے مفادات کی سیاست میں کوئی کسی کو اعتماد میں نہیں لیا کرتا جناب، چاہے پوچھ لیں اپنے ابا حضور سے!
احتساب طاقتور اور بڑے آدمی سے شروع ہونا چاہیے، صدر علوی
اب یہ تو کوئی ریاضی یا الجبرے کا سوال نہیں کہ اس وقت ملک میں طاقتور اور بڑا آدمی کون ہے؟
آصف زرداری کا دماغ چھوٹا ہوگیا، ترجمان پمز اسپتال
لگتا ہے پوری پیپلزپارٹی میں صرف زرداری صاحب کا دماغ ہی استعمال ہورہا ہے 2008ء سے۔
حجاج کی جمع کرائی گئی رقم پر بینکوں سے سود لینے کا انکشاف، سودی رقم حاجیوں کی دواوٴں، ویکسین اور تشہیر پر خرچ کی گئی۔
ریاست مدینہ کے نعروں کی گونج میں یہ خبر شاید سنائی ہی نہ دے گی کسی کو، بھائیو، دوستو، بزرگو!
میاں صاحب نے جو بویا وہی کاٹ رہے ہیں، پی ٹی آئی رہنما صداقت عباسی
آپ کے اس قول کی صداقت کو کون جھٹلا سکتا ہے لیکن آج آپ لوگ جو بو رہے ہیں وہ کون کاٹے گا؟ کبھی اس پر بھی غورفرمائیں عباسی صاحب!
اہم معاملات میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا ضروری ہے، فواد چودھری
اور گزشتہ 15 ماہ میں کوئی ایسا اہم معاملہ شاید پیش ہی نہیں آیا کہ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت محسوس ہوتی۔ اب بھی جو ”معاملہ“ درپیش ہے، اس میں بھی عدالتی مہربانی کا ہی زیادہ عمل دخل ہے۔
عمران خان کو کب یقین آئے گا کہ وہ وزیراعظم ہیں، پیپلزپارٹی
جب وہ خود وزیراعظم بنیں گے۔
55فیصد پاکستانیوں نے پی ٹی آئی راہنماوٴں اور وزراء کو نااہل قرار دے دیا، گیلپ سروے
ابھی تو 15ماہ ہی ہوئے ہیں، باقی 45 فیصد کو بھی 55 فیصد کے ساتھ ملانے کی صلاحیت تو ہے پی ٹی آئی راہنماوٴں اور وزراء میں۔
ان ہاوٴس تبدیلی کا امکان نہیں، مولانا بے پرکی اڑا رہے ہیں، پرویز خٹک
چودھری پرویز الٰہی کے دو تین انٹرویو بتا چکے ہیں کہ مولانا بے پرکی کو پَر لگانا ہی نہیں اڑانا بھی جانتے ہیں۔
عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کسی بھی وقت آسکتی ہے،قمرزمان کائرہ
اس کام کے لیے پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو اپنے اندر تحریک اور اعتماد پیدا کرنے کی ضرورت ہے جناب!
مولانا کے ہاتھوں میں دوبارہ اسمبلی میں آنے کی لکیر ختم ہوگئی ہے، مشیرِ اطلاعات
محترمہ! آپ کو تو اچھی طرح علم ہے کہ اسمبلی میں آنے جانے کے لیے ہاتھ کی لکیروں کی بجائے کن چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ویسے بھی مولانا محض لکیروں کی بجائے پورا ہاتھ دکھانے پر یقین رکھتے ہیں۔
کوشش ہوگی حکومت سے پرخلوص بات چیت کی جائے، شہبازشریف
یہ خلوص نامی جنس ”ون ہائیڈ پارک“ یا ”ایون فیلڈ“ اپارٹمنٹس سے ملتی ہے کیا؟
سیاسی تبدیلی ن لیگ کا خیالی پلاوٴ ہے، جہانگیر ترین
خاکی رنگ کا گرم مسالا دستیاب ہوگیا تو خیالی کو حقیقی بنتے دیر نہیں لگے گی۔
وفاق صوبائی حکومت کے خلاف کوئی سازش نہیں کررہا، گورنر سندھ
کسی سہارے اور پشت پناہی کی عدم موجودگی میں سازش کے لیے بھی تو صلاحیت اور اہلیت کی ضرورت ہوتی ہے جناب!
احتساب بنیادی ایجنڈا، کرپشن کریں گے نہ کسی کو کرنے دیں گے، وزیراعلیٰ پنجاب
بندہ پندرہ مہینے تخت لہور پر بیٹھا رہے تو ایسے بیان دینا آہی جاتے ہیں، اگرچہ اسے تونسہ سے ہی کیوں نہ لایا گیا ہو!
عامر لیاقت ایم کیو ایم کے دفتر پہنچ گئے، ہوسکتا ہے عمران خان کا کوئی پیغام لے کر مرکز آیا ہوں، صحافیوں سے گفتگو
اب اسلام آباد جاکر آپ وزیراعظم کے عملے سے یہ تو نہیں کہیں گے کہ ایم کیو ایم کا پیغام لے کر آیا ہوں!
قیمتیں اوپر نیچے ہوتی رہتی ہیں، مہنگائی مختصر مدت کے لیے ہے، سرکاری اہلکار
گزشتہ سوا سال میں جن چیزوں کی قیمتیں نیچے آئی ہیں ان کا نام نہیں بتایا اہلکار صاحب نے!
وزیراعظم عمران خان کا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پبلسٹی کا مشورہ۔
نہیں محتاج زیور کا جسے خوبی خدا نے دی ہو۔
ٹرمپ خبطی بڈھا، بے چین اور بے صبرا ہے، شمالی کوریائی اہلکار
آج کل لگتا ہے ایسے ہی حکمران دستیاب ہیں مختلف ممالک کو۔