سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزيز نے جمعرات کے روز تین شاہی فرامین جاری کیے جن میں مملکت میں مالیاتی اور انتظامی بدعنوانی کے انسداد سے متعلق تنظیمی اور ہیئتی اسلوب کار کی منظوری دی گئی۔ ان فرامین کے تحت مملکت میں "کنٹرول اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ” اور "ایڈمنسٹریٹو انویسٹی گیشنز ڈپارٹمنٹ” (مباحث) کو "نیشنل اینٹی کرپشن کمیشن” میں ضم کر دیا گیا ہے اور اب اس ادارے کا نام بدل کر "کنٹرول اینڈ اینٹی کرپشن کمیشن” ہو گیا ہے۔
شاہ سلمان نے کنٹرول اینڈ اینٹی کرپشن کمیشن کے اندر کرمنل انویسٹی گیشن اینڈ پراسیکیوشن یونٹ قائم کرنے کا بھی حکم جاری کیا ہے۔ یہ یونٹ مالیاتی اور انتظامی بدعنوانی سے متعلق کیسوں کی تحقیقات اور استغاثہ کے لیے مختص ہو گا۔
کنٹرول اینڈ اینٹی کرپشن کمیشن مملکت میں مالیاتی اور انتظامی بدعنوانی سے متعلق جرائم اور ان کے مرتکب افراد کے حوالے سے تمام تر مطلوبہ اقدامات کرے گا۔ ان افراد میں ریاست کے شہری یا عسکری ملازمین یا ان کے ساتھ معاہدے میں شامل افراد یا پھر ان جرائم سے کسی بھی صورت میں تعلق رکھنے والے افراد شامل ہوں گے۔
سعودی فرماں روا شاہ سلمان نے کنٹرول اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر عبدالرحمن بن ابراہيم الحصيّن کو ان کے عہدے سے سبک دوش کر کے مجلس شوری کا رکن مقرر کر دیا ہے۔