ایران کی حکومت نواز ملیشیا کے ارکان نے دارالحکومت تہران میں برطانوی سفارت خانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ہے اور’’ مرگ بر برطانیہ‘‘ کے نعرے لگائے ہیں۔
ایران کی فارس نیوز ایجنسی کے مطابق باسیج ملیشیا کے اہلکاروں نے تہران میں اتوار کی دوپہر برطانوی سفارت خانے کے باہر جمع ہو کر احتجاج کیا ہے۔انھوں نے برطانوی سفارت خانے کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔باسیج ملیشیا سپاہِ پاسداران انقلاب ایران سے وابستہ ہے۔
اس کے اہلکاروں نے یہ احتجاج تہران میں متعیّن برطانوی سفیر راب مکائیر کے جامعہ امیر کبیر کے باہر طلبہ کے احتجاجی مظاہرے میں مبیّنہ شرکت کے ردعمل میں کیا ہے۔ایرانی حکام نے برطانوی سفیر کو اس مظاہرے میں شرکت کی پاداش میں گرفتار کر لیا تھا اور ان پر ملک کے داخلی امور میں مداخلت کا الزام عاید کیا تھا۔
لیکن راب میکائیر نے آج ایک ٹویٹ میں اس احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی تردید کی ہے۔انھوں نے لکھا ہے:’’ میں یہ تصدیق کرسکتا ہوں کہ میں نے کسی مظاہرے میں شرکت نہیں کی۔ میں وہاں یوکرینی طیارے کے حادثے میں مارے گئے افراد کے لیے مشتہرکردہ تقریب میں شرکت کے لیے گیا تھا۔‘‘
ایران میں ہفتے سے یوکرین کے مسافر طیارے کی سپاہِ پاسداران انقلاب کےمیزائل حملے میں تباہی کے خلاف نظام مخالف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔مشتعل مظاہرین نے سپاہِ پاسداران انقلاب اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے خلاف نعرے بازی کی ہے۔
ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کی فضائیہ نے ہفتے کے روز یوکرین کے مسافر طیارے کو مارگرانے کا اعتراف کیا تھا اور کہا تھا کہ اس کے ایک آپریٹر نے غلطی سے اس طیارے پر کروز میزائل سمجھ کرمیزائل داغ دیا تھا جس سے یہ مسافر طیارہ تباہ ہوگیا تھا اور اس میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔اس حادثے پر ایرانی نظام کو اندرون اور بیرون ملک کڑی تنقید کا سامنا ہے۔