ورلڈ بینک کی طرف سے جاری کردہ "ویمن، بزنس اینڈ دی لاء 2020” رپورٹ میں 190 ممالک کا جائزہ لینے کے بعد اس امر کی تصدیق کی گئی ہے کہ اصلاحات پر عمل درامد اور مجموعی بہتری لانے کے حوالے سے سعودی عرب سرفہرست ممالک میں ہے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے کُل (100) میں سے 70.6 پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔ اصلاحات کے حوالے سے سعودی عرب خلیجی ممالک میں پہلے جب کہ عرب دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔
سعودی عرب نے ورلڈ بینک کی رپورٹ میں جانچ کے بنیادی 8 اشاریوں میں سے 6 اشاریوں میں شان دار بہتری ظاہر کی ہے۔ یہ چھ اشاریے نقل و حرکت، کام کی جگہ، شادی، بچوں کی پرورش، پینشن اور کاروباری انتظام ہے۔ اثاثوں اور املاک کے اشاریوں میں مملکت نے اپنی پوزیشن برقرار رکھی۔
یہ بڑی کامیابی خواتین سے متعلق نظام میں قانونی اصلاحات کا نتیجہ ہے۔ ان اصلاحات کا مقصد مملکت کی معیشت میں خواتین کے کردار کو مضبوط بنانا اور علاقائی و عالمی سطح پر مملکت کی مسابقت کو بلند کرنا ہے۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ مملکت کے ویژن 2030 پروگرام نے مذکورہ اصلاحات پر عمل درامد میں اپنا کردار ادا کیا۔ ویژن پروگرام نے ریاست کی ترقی میں خواتین کے کردار کی اہمیت کو باور کرایا ہے۔ پرگرام کے اہداف میں روزگار کی منڈی میں سعودی خواتین کی شرکت کا تناسب 22% سے بڑھا کر 30% تک لے جانا شامل ہے۔
یاد رہے کہ ورلڈ بینک ہر سال "ویمن، بزنس اینڈ دی لاء” رپورٹ جاری کرتا ہے۔ اس کا مقصد 190 ممالک میں اقتصادی ترقی اور کاروباری انتظام کے شعبوں میں مردوں اور خواتین کے درمیان نظام کی امتیازی سطح کاموازنہ کرنا ہے۔