سعودی عرب کی معتبر سپریم علماء کونسل نے کرونا وائرس کے حوالے سے عالم اسلام بالخصوص سعودی شہریوں کی دینی رہ نمائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے شبے میں قرنطینہ میں رکھے گئے افراد مساجد میں باجماعت نمازوں میں شامل نہ ہوں۔
سپریم علماء کونسل کا 24 واں غیر معمولی اجلاس دارالحکومت الریاض میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک میں کرونا کے بڑھتے خطرات اور اس وباء کے حوالے سے علما کی ذمہ داریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
علماء نے متفقہ طور پر تجویز دی کہ کرونا کے شبے میں عام لوگوں سے الگ کیے گئے افراد باجماعت نمازوں میں شرکت نہ کریں۔ ایسا نہ ہوکہ وہ اس متعدی مرض کا شکار ہوں اور یہ بیماری دوسرے لوگوں تک پھیلنے لگے۔
اس حوالے سے علماء نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کو بہ طور حجت پیش کیا ہے جس میں آپ نے فرمایا تھا کہ ‘کوئی بیمار صحت مند کے پاس نہ جائے’۔ اس کے علاوہ ایک دوسری حدیث میں اللہ کے رسول کا فرمان ہے کہ ‘اگر تم کسی علاقے میں طاعون کی بیماری کا سنو تو وہاں نہ جائو۔ جس علاقے میں تم رہتے ہو وہاں طاعون پھیلے تو وہاں سے باہر نہ نکلو’۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد حکومت نے کئی ہنگامی اقدامات کیے ہیں۔ عارضی طور پرعمرہ کی ادائی بھی روک دی گئی ہے۔ جب کہ مسجد نبویﷺ کی زیارت پر بھی پابندی عاید ہے۔