دنیا بھر کے 150 اداروں اور 12 انفرادی شخصیات (جن میں پاکستان سے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ قانون کے سربراہ ڈاکٹر عزیز الرحمن بھی شامل ہیں) نے امریکی دوا ساز ادارے گیلیاڈ کو ایک کھلا خط لکھا جس میں گیلیاڈ کی دوا Remdesivir کی منظوری کی صورت میں آسان، فوری اور محفوظ رسائی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکی دواساز کمپنی گیلیاڈ نے سارس وائرس کے علاج کے لیےدوائیں دریافت کی ہیں جنہیں حالیہ دنوں میں COVID-19 کے علاج کے لیے موثر خیال کیا جا رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں ان دوائیوں کے کلینکل ٹرائلز تیزی سے کیے جا رہے ہیں۔ ان دوائیوں میں Remdesivir سرفہرست ہے۔
اس وقت دنیا کو COVID-19 کی عالمی وبائی بیماری کے پھیلاؤ کا سامنا ہے ،اس لیے ضروری ہے کہ وبائی امراض کا مقابلہ کرنے اور جان بچانے کے لیے موثر علاج ہر جگہ دستیاب ہو۔ اس ضرورت کے پیش نظر دنیا بھر کی سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے دنیا بھر کے 150 سے زائد اداروں اور معروف شخصیات نے امریکی دواساز ادارے گیلیاڈ کے نام ایک خط لکھا ہے۔ ۔خط لکھنے والی دنیا کی ان معروف شخصیات میں سے ایک ڈاکٹر عزیز الرحمن کا تعلق پاکستان سے ہے، جو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں شعبہ قانون کے سربراہ اور صحت عامہ کے قوانین کے ماہر ہیں۔
ڈاکٹر عزیز الرحمن نے افکار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک Remdesivir نامی دوا کی کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی بیماری کے خلاف موثر ہونے کے بارے میں حتمی ڈیٹا ہمارے سامنے نہیں ہے اور نہ ہی اس دوا کو کسی ریگولیٹری اتھارٹی کی طرف سے منظوری ملی ہے۔ مگر اس دوا کی ممکنہ کامیابی کے بارے میں خبریں چہار سو گردش کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ امریکی دواساز ادارے گیلیاڈ نے اس دوا سے متعلقہ پیٹنٹس دنیا کے کئی ممالک میں رجسٹر کروا رکھے ہیں اور اس بات کا احتمال موجود ہے کہ دوا کے کلینکل ٹرائلز کی کامیابی کی صورت میں امریکی دواساز ادرہ گیلیاڈ اپنی مناپلی کو بروئے کار لانے کی کوشش کرے گا۔
ڈاکٹر عزیز الرحمن کا کہنا تھا کہ COVID-19 سے جو صورتحال دنیا بھر میں پیدا ہوچکی ہے اس میں کسی کمپنی کے لیے اس کی دوا اور ویکسین کو مکمل طور پر مناپلی کے تحت رکھنا ممکن نہیں ہوگا مگر ایسی کوئی بھی کوشش پبلک ریلیشن شپ ڈیزاسٹر کی صورت پیدا کردے گی اور اس کی ایک جھلک ہم 2001 میں انتھراکس کے علاج کے لیے Bayer کمپنی کی طرف سے موثر دوا Cipro کو کنٹرول کرنے کی کوششوں کے وقت دیکھ چکے ہیں۔
اس خط کے ذریعے گیلیاڈ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس دوا اور اسکی دیگر اقسام سے متعلق دنیا بھر میں کوئی خصوصی حقوق نافذ نہیں کرے گا، اس دوا سے متعلقہ تمام ڈیٹا، نمونےاور تیاری کے تمام مراحل سے دواساز اداروں کو آگاہ کرے گا تاکہ اس دوائی کی بڑے پیمانے پر تیاری اور اسکی دستیابی آسانی سے ممکن ہو۔امریکی دواساز ادارہ گیلیاڈ اس دوا کی مینوفیکچرنگ صلاحیت اور موجودہ سپلائی کا انکشاف کرکےاسکی شفافیت کو بہتر بنانے اور طبی ضروریات کے مطابق اس کو علاج کے لیے مختص کرنے پر آزادانہ اجازت فراہم کرے گا۔
عالمی سول سوسائٹی کی طرف سے لکھے گئے اس خط کو مندرجہ ذیل لنک پر پڑھا جاسکتا ہے۔ https://msfaccess.org/open-letter-civil-society-urges-gilead-take-immediate-action-ensure-access-potential-covid-19?fbclid=IwAR2mzSHl1AIM80I1ktZYa6jJ4pVChQm16uWE2zQTav1kM4wMqVyF55A3obA