جی ٹوئنٹی کے وزرائے تجارت و سرمایہ کاری نے سعودی عرب کی صدارت میں آن لائن اجلاس کے اختتام پر مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزرائے تجارت و سرمایہ کاری نے مطالبہ کیا کہ زرعی غذائی اشیا کی برآمد پر کسی طرح کی کوئی پابندی نہ لگائی جائے۔
وزرائے تجارت نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کورونا وائرس کی وبا سے پیدا ہونے والے مسائل سے مل کر نمٹا جائے گا۔ تجارت اور سرمایہ کاری پر کورونا کی وبا کے اثرات کم کرنے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں گے۔
وزرائے تجارت نے دو طرح کے حفاظتی انتظامات کا عزم ظاہر کیا ہے۔
اول تو وبا کے اثرات کم کرنے کے لیے مختصر مدت کے اقدامات کیے جا ئیں گے۔
دوم ڈبلیو ٹی او اور کثیر فریقی تجارتی نظام میں ضروری اصلاحات لانے کے لیے طویل مدتی اقدامات ہوں گے۔
وزرائے تجارت نے عالمی تجارت و سرمایہ کاری اور بین الاقومی امدادی سامان کی ترسیل پر وبا کے اثرات سے نمنٹے کے لیے عالمی تنظیموں کے ساتھ مل کر کوششوں کا عزم ظاہر کیا۔
وزرائے تجارت نے بیان میں امدادی سامان کی ترسیل، طبی ساز وسامان اور کورونا وائرس سے متعلق ضروری خدمات پر عائد پابندیوں سے نمنٹے کا بھی عزم ظاہر کیا اور کہا کہ اس قسم کی پابندیاں، عارضی شفاف اور متوازن ہوں۔
بیان میں تجارتی عمل میں آسانی پیدا کرنے سے متعلق ڈبلیو ٹی او کے معاہدے پر فوری عمل کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
وزرائے تجارت نے مطالبہ کیا کہ کورونا کی وبا سے نمنٹے کے لیے نجی حفاظت کے آلات اور طبی ساز وسامان بڑے پیمانے پر تیار کی جائیں۔
ای بزنس اور ڈیجیٹل خدمات کو فروغ دیا جائے۔ تمام ممالک بین الاقوامی سفر پر عائد پابندیاں ختم کرنے کی کوشش کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ جی ٹوئنٹی میں شامل وزرائے مواصلات نجی اداروں کے ساتھ مل کر بری، بحری اور فضائی نقل حمل کو بہتر بنائیں۔
مسافر طیاروں کو سامان برداری میں تبدیل کرکے ائیر کارگو میں زیادہ سے زیادہ گنجائش پیدا کی جائے۔