اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ آج گوجرانوالہ میں اپنا پہلا پاور شو دکھانے جارہا ہے۔ آج کا جلسہ اپوزیشن کی طاقت کا اظہار ہوگا اور یہی جلسہ اپوزیشن کی حکومت ہٹاؤ ملک بچاؤ تحریک کی کامیابی یا خدانخواستہ ناکامی کا تعین بھی کرے گا۔ آج کے اس جلسے سے 11 رکنی اپوزیشن اتحاد کے تمام قائدین براہ راست اور مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف آن لائن خطاب کریں گے۔
اپوزیشن کو اپنی تحریک کے آغاز میں ہی غداری جیسے سنگین الزامات کا سامنا ہے، جس کی وجہ ملک کے مقتدر حلقوں پر اپوزیشن کی تنقید ہے۔ میاں محمد نواز شریف اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن بار ہا اس بات کی وضاحت کرچکے ہیں کہ انکی تحریک یا اس تحریک میں شامل جماعتوں کا کسی قومی سلامتی کے ادارے یا افواج پاکستان سے کوئی اختلاف نہیں۔ اپوزیشن کا اختلاف صرف ان لوگوں سے ہے جو ہمیشہ قوم کا مینڈیٹ چرا کر ایسے نااہل لوگوں کے حوالے کرتے ہیں جو پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کردیتے ہیں۔
ووٹ کو عزت دو کا نعرہ کوئی غیر آئینی نہیں بلکہ عین آئینی نعرہ ہے۔ دنیا بھر میں جمہوری ادارے آزاد ہوتے ہیں اور جمہوری نمائندوں کے حقوق کو کہیں بھی یوں غصب نہیں کیا جاتا جیسے پاکستان میں ہوتا آرہا ہے۔ قیام پاکستان سے لیکر آج تک ہمیشہ ایسے حربے آزما کر جمہوری قوتوں کو غیر جمہوری ہتھکنڈوں کے ذریعے چلتا کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں جتنے مارشل لاء لگے، صدارتی نظام آیا، قومی حکومتیں بنی، تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان عدم استحکام کا شکار ہوا، بے امنی اور معاشی بھونچال ملک کا مقدر بنا۔
نوا شریف کے انداز سیاست، مولانا فضل الرحمن کے سیاسی طرز فکر اور بلاول کی سوچ سے کسی کو بھی اختلاف ہوسکتا ہے مگر یہ بات حتمی ہے کہ اپوزیشن تحریک میں شامل تمام جماتیں اسٹیبلیشمنٹ کی پروردہ جماعتوں سے کہیں زیادہ محبت وطن ہیں۔ یہ لوگ باصلاحیت لوگ ہیں، یہ وطن عزیز کی معیشت کو سنبھالنے، بے امنی کو ختم کرنے اور ملک کو مستحکم کرنے کے گر جانتے ہیں۔
آج ضرورت ہے کہ اپوزیشن کی اس تحریک کا دست و بازو بنا جائے اور اس ملک کو حقیقی آزادی سے روشناس کروایا جائے کیونکہ پاکستان کے جمہوری ادارے آزاد ہونگے تو اس ملک کی معیشت بہتر ہوپائے گی، بے امنی کا خاتمہ ہوسکے گا اور فرقہ واریت کا جن بھی قابو میں رہے گا۔