نئے سال کے پہلے دن پر اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں غزہ کی پٹی پر رات کو بمباری کی گئی جس میں اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
اسرائیل کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ حملے غزہ کی پٹی سے دو میزائل راکٹ داغے جانے کے جواب میں کیے گئے جن میں جنوبی علاقے میں حماس کے راکٹ بنانے والے کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا۔
غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے کو بھی اسرائیلی حملے کے دوران نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل کی جانب سے دعوی کیا گیا کہ اسرائیلی افواج نے ٹینکوں کے ذریعے حماس کی ایک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا۔
فلسطینی سکیورٹی حکام کے مطابق ’اسرائیلی جنگی طیاروں نے آدھی رات کو نئی جارحیت کا آغاز کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کو نشانہ بنایا۔‘ اس دوران دس میزائل داغے گئے جنھوں نے خان یونس کے مغرب میں قدسیہ کی جگہ کو نشانہ بنایا۔ حماس میڈیا کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں اور ٹینکوں نے چند سکیورٹی پوسٹس اور ایک ٹریننگ کیمپ کو اس حملے کے دوران نشانہ بنایا۔ حماس میڈیا کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں اور ٹینکوں نے چند سکیورٹی پوسٹس اور ایک ٹریننگ کیمپ کو اس حملے کے دوران نشانہ بنایا۔
دوسری جانب اب تک غزہ کی پٹی سے ان راکٹ حملوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔ حماس کی جانب سے بھی کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور غزہ کی پٹی کے درمیان آخری بار گزشتہ سال مئی کے مہینے میں 11 روزہ کشیدگی اور لڑائی کے بعد پر امن فضا برقرار تھی۔ اس لڑائی کے دوران غزہ میں 126 ہلاکتیں جبکہ اسرائیل میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ لیکن گزشتہ بدھ کو حالات اس وقت دوبارہ کشیدہ ہو گئے تھے جب اسرائیل کے مطابق غزہ کی پٹی کی جانب سے فائرنگ کے نیتجے میں ایک اسرائیلی شہری زخمی ہوا تھا۔ اس واقعے کے جواب میں اسرائیلی فوج نے ٹینکوں کے ذریعے بمباری کی جس میں تین فلسطینی شہری زخمی ہوئے۔
دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد سے اب تک اسرائیل کے مطابق پانچ راکٹ غزہ کی پٹی سے فائر کیے جا چکے ہیں جس کی اطلاع اسرائیلی فوج نے 29 دسمبر کو اپنی سالانہ رپورٹ میں دی تھی۔