چھ سال قبل عرب دنیا کے سب سے بڑے میوزیکل شو ’عرب گاٹ ٹیلنٹ‘ میں شرکت کرکے صاف عربی زبان میں گانا گا کر سب کو حیران کرنے والی گلوکار جینیفر جراوت کی حال ہی میں 2 ویڈیوز سوشل میڈیا پر بے حد مقبول ہوئی ہیں۔
جینیفر جراوت کی سوشل میڈیا پر مقبول ہونے والی دونوں ویڈیوز دیکھنے کے بعد دنیا بھر سے کئی افراد نے ان کی تعریف کی اور انہیں سراہا۔
دونوں ویڈیوز میں جینیفر جروات کو قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک ویڈیو میں جینیفر جراوت کو آیت الکرسی جبکہ دوسری ویڈیو میں قرآن پاک کے پہلے پارے کی پہلی سورہ ’البقرہ‘ کی آیت نمبر 285 سے 286 تک تلاوت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
سورہ بقرہ کی تلاوت کے دوران جینیفر جراوت کے سر پر دوپٹہ بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
سورہ بقرہ کی تلاوت کی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے جینیفر جراوت نے لکھا کہ انہوں نے اس ویڈیو میں مصر کے شہرہ آفاق قاری محمد صدیق المنشاوی کی طرح قرآن پاک کی تلاوت کرنے کی کوشش کی ہے۔
مصر سے تعلق رکھنے والے محمد صدیق المنشاوری اپنی منفرد تلاوت کے باعث دنیا بھر میں منفرد شہرت رکھنے والے قاری تھے، جو 1969 کو وفات پا گئے تھے۔
محمد صدیق المنشاوی کی پرسوز آواز میں سورہ بقرہ کی آیت 285 سے 286 کی ویڈیو بھی دنیا بھر میں بے حد مقبول ہے اور گلوکارہ جینیفر جراوت نے بھی ان ہی آیات کو پرسوز آواز میں پڑھ کر لوگوں کے دل جیت لیے۔
دونوں ویڈیوز سوشل میڈیا پر بے حد مقبول ہونے کے بعد جینیفر جراوت سے لوگوں نے ذاتی سوالات کرنا شروع کیے اور پوچھا کہ کیا وہ اسلام قبول کر چکی ہیں؟
لوگوں کے سوال پر جینیفر جراوت نے ایک ٹوئٹ میں اپنی ماضی کی بات دہرائی اور لوگوں کو یاد دلایا کہ انہوں نے تو 2013 میں ہی اسلام قبول کرلیا تھا۔
جینیفر جراوت نے بتایا کہ انہوں نے مراکش میں اسلام قبول کیا تھا۔
بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ جینیفر جراوت نے نہ صرف 2013 میں اسلام قبول کیا تھا بلکہ انہوں نے اسی سال مراکشی نوجوان سے شادی بھی کرلی تھی اور اب وہ مشرق وسطیٰ میں ہی رہتی ہیں۔
جینیفر جراوت نے میوزک کی اعلیٰ تعلیم امریکا سے لے رکھی ہے اور انہیں عرب دنیا میں اس وقت شہرت ملی جب انہوں نے 2013 میں عرب ممالک میں نشر ہونے والے میوزک کے سب سے معروف شو ’عرب گاٹ ٹیلنٹ‘ میں شرکت کی تھی۔
جینیفر جراوت اس شو میں شرکت کرنے والی پہلی غیر عربی زبان بولنے والی امریکی خاتون تھیں، یہاں تک انہیں عربی زبان میں اپنا تعارف کرانا بھی نہیں آ رہا تھا تاہم جب انہوں نے اسی شو میں عربی زبان میں گانا گایا تو سب حیران رہ گئے۔
اگرچہ جینیفر جراوت یہ شو جیت نہیں پائی تھیں تاہم وہ فائنل سیگمنٹ تک پہنچنے والی وہ گلوکارہ تھیں جو غیر عربی تھیں۔
جینیفر جراوت کون ہیں؟
برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق جینیفر جراوت امریکا میں پیدا ہوئیں اور وہیں وہ پلی بڑھیں، وہ خالصتا امریکی خاندان میں پیدا ہوئیں۔
جینیفر جراوت کے آباؤ اجداد کا دور دور سے عرب ثقافت یا لوگوں سے کوئی تعلق نہیں تھا اور ان کے والد بھی موسیقار تھے۔
نوجوانی تک امریکا میں رہنے اور وہیں میوزک کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد جینیفر جراوت کو عرب ثقافت جاننے کا شوق ہوا تو وہ مراکش چلی گئیں، جہاں کچھ مہینوں میں انہوں نے ابتدائی عربی زبان اور موسیقی سے معلومات حاصل کرنے کے بعد میوزک شو میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا۔
جینیفر جراوت نے 2013 میں عرب دنیا میں نشر ہونے والے ’عرب گاٹ ٹیلنٹ‘ میں شرکت کی اور آخری راؤنڈ تک پہنچنے والی پہلی غیر عربی زبان کی گلوکارہ قرار پائیں۔
عرب اخبار ’گلف نیوز‘ کے مطابق جینفر جراوت نے 2013 میں 23 سال کی عمر میں اسلام قبول کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق جینیفر جراوت کی جانب سے اسلام قبول کرنے کے باقاعدہ اعلان سے قبل ہی ان کے اسلام قبول کرنے کی ایک ویڈیو عرب دنیا میں وائرل ہوئی تھی، تاہم انہوں نے مذکورہ ویڈیو کو جھوٹا قرار دیا تھا لیکن یہ تسلیم کیا کہ وہ دائرہ اسلام میں داخل ہو چکی ہیں۔
دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد جینیفر جراوت نے ایک مراکشی نوجوان سے شادی کرلی تھی اور مشرق وسطیٰ میں ہی رہائش اختیار کرلی تھی، تاہم وہ امریکا جاتی رہتی ہیں۔