میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے مرض کی ابتدائی تشخیص کرلی جس میں انہیں خلیات بنانے کا نظام خراب ہونے کا مرض لاحق ہے۔
پروفیسر محمود ایاز کے مطابق خلیات بنانے کا نظام خراب ہونے سے خون میں پلیٹسلٹس کم ہوجاتے ہیں اور قوت مدافعت کم ہوجاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کو امیون تھرمبو سائیٹوپینیا کا مرض لاحق ہے جس کی وجہ سے خون میں پلیٹ لیٹس میں فوری کمی آجاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ قابل علاج مرض ہے، نوازشریف کا علاج شروع کردیا گیا۔
یاد رہے کہ پیر کو نواز شریف کی صحت اچانک خراب ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں جس کے بعد انہیں لاہور کے سروسز ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد کے پلیٹلیٹس خطرناک حد تک کم ہو گئے تھے جس کے بعد انہیں ہنگامی بنیادوں پر طبی امداد فراہم کی گئی تھیں۔
سابق وزیر اعظم کے چیک اپ کے لیے ہسپتال میں 6 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا جس کی سربراہی ڈاکٹر محمود ایاز کر رہے ہیں جبکہ اس بورڈ میں سینئر میڈیکل اسپیشلسٹ گیسٹروم انٹرولوجسٹ، انیستھیزیا اور فزیشن بھی شامل ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے گزشتہ روز سروسز ہسپتال میں اپنے بھائی کی عیادت کی اور بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عام طور پر پلیٹلیٹس ڈیڑھ سے 4 لاکھ تک ہوتے ہیں لیکن نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہوکر صرف 15 ہزار تک پہنچ گئے تھے، نواز شریف کے خون کے خلیات میں خطرناک حد تک کمی اور اس کی اطلاع نہ دینا بدترین غفلت ہے۔
گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے اپنے قائد کی خراب صحت کے حوالے سے ہنگامی پریس کانفرنس کا انعقاد کرتے ہوئے حکومت پر مجرمانہ غفلت برتنے کا الزام عائد کیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے حکومت کو خبردار کیا تھا کہ اگر سابق وزیراعظم کی صحت کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کے ذمہ دار وزیر اعظم عمران احمد نیازی ہوں گے۔