وزیراعظم عمران خان نے امریکا اور ایران تنازع کے تناظر میں کہا ہے کہ ماضی میں علاقائی تنازعات کی وجہ سے پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا تاہم اب ملک خطے میں کسی تنازع کا حصہ نہیں بنے گا۔
سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کے مطابق عمان کے وزیر برائے اوقاف اور مذہبی امور شیخ عبد اللہ بن محمد بن عبد اللہ اسالمی سے ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے دہرایا کہ ‘پاکستان ہمیشہ امن کے شراکت دار کے طور پر کردار ادا کرتا رہے گا’۔
شیخ عبداللہ سے ملقات میں عمران خان نے سلطان قابوس بن سید السید کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا نے ڈرون حملے کے ذریعے عراق میں ایران کی قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو ہلاک کردیا تھا جس کے باعث تہران نے واشنگٹن کو سنگین نتائج کی دھمکی تھی اور ایران کی جانب سے عراق میں امریکی ٹھکانوں پر 15 سے زائد میزائل داغے ہیں۔
پاکستان اور عمان کے مابین روایتی طور پر قریبی برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور غیر انسانی لاک ڈاؤن کے نتیجےمیں پیدا ہونے والی انسانیت سوز صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
عمران خان نے عمان کے وزیر برائے اوقاف اور مذہبی امور شیخ عبد اللہ بن محمد بن عبد اللہ اسالمی سے بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کے امیتازی سلوک پر مبنی پالیسی کا تذکرہ بھی کیا۔
اس ضمن میں وزیراعظم عمران خان نے زور دے کر کہا کہ عالمی برادری کو موجودہ صورتحال سے نمٹنے کےلیے فوری اقدامات اٹھانے چاہیے۔
اس ضمن میں مزید بتایا گیا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں مشرق وسطیٰ اور خلیجی خطہ میں حالیہ پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
خطے کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے امریکا اور ایران کے مابین کشیدگی کے خاتمہ کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔
ماضی میں علاقائی تنازعات کی وجہ سے پاکستان کو ہونے والے نقصانات کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے واضح کیا کہ پاکستان خطہ میں کسی تنازعہ کا حصہ نہیں بنے گا۔
وزیراعظم نے اختلافات اور تنازعات کے پرامن حل کے لیے امریکا اور ایران، ایران اور سعودی عرب کے مابین رابطوں کی سہولت کے لیے اپنی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔
عمران خان نے واضح کیا کہ پاکستان ہمیشہ امن کا شراکت دار رہے گا۔