پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے اپنے خلاف جاری منشیات کیس میں حقائق جاننے کے لیے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔
لیگی رہنما نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ‘قرآن میں لکھا ہے تم پر فرض ہے حق اور سچ کی بات کرو’۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ کو حاضر ناظر جان کر سچ کہہ رہا ہوں اور قرآن اٹھانے کو بھی تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ‘یکم جولائی کو پارٹی اجلاس کے لیے لاہور کا ٹول پلازہ کراس کیا، تفتیشی افسر کی مجھ سے بات کرنے کی فوٹیج نکال لیں وہ مجھ سے ملا تک نہیں’۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ‘اے این ایف حکام نے ڈرائیور کو کھینچ کر گاڑی سے اتارا اور جب عدالت میں پیش کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ساتھ 15 کلو منشیات بھی ہے’۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ‘عدالت میں 15 کلو منشیات، اے این ایف کے گودام سے لائی گئی تھی’۔
ان کا کہنا تھا کہ ’10 سال وزیر قانون رہا ہوں، 25 سال میں کسی منشیات فروش کی سفارش یا تعلق نہیں رکھا’۔
انہوں نے بتایا کہ ‘یہ وہ کیس ہے جس میں کوئی تفتیش نہیں کی گئی، عدالت میں چالان پیش کرتے ہوئے ثبوت بھی سامنے لانا ہوتے ہیں’۔
انہوں نے حکومت کی انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے پر رضامندی کا اظہار کیا اور حقائق جاننے کے لیے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا۔