پاک فوج نے اپنے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کو تبدیل کرتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار کو نیا ترجمان مقرر کردیا ہے۔
دوسری جانب میجر جنرل آصف غفور کا تبادلہ کرکے انہیں جی او سی 40 ڈویژن (اوکاڑہ) تعینات کردیا گیا۔
میجر جنرل آصف غفور نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر آئی ایس پی آر کے اکاؤنٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ الحمداللہ، ان سب کا شکریہ جن کے ساتھ میں اپنے دور میں منسلک رہا، میں تمام میڈیا کا شکر گزار ہوں، پاکستانی عوام کی محبت اور سپورٹ پر ان کا بھی تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔
انہوں نے نئے ڈی جی آیس پی آر کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔
علاوہ ازیں انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ پر ایک پیغام میں کہا کہ آپ کی محبت اور حمایت کا شکریہ، مضبوط رہتے ہوئے پاکستان کے لیے اپنا کام جاری رکھیں۔
میجر جنرل بابر افتخار کا تعارف
میجر جنرل بابر افتخار نے 1990 میں کمیشن حاصل کیا تھا، انہوں نے کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد اور رائل کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج اردن سے گریجویٹ کیا۔
انہیں کمانڈ اور تربیت کا وسیع تجربہ حاصل ہے، انہوں نے بریگیڈ میجر کے طور پر آرمرڈ بریگیڈ، وزیرستان میں انفنٹری ڈویژن کے بریگیڈیئر اسٹاف اور چیف آف اسٹاف کور ہیڈکواٹرز میں خدمات انجام دیں۔
علاوہ ازیں وہ شمالی وزیرستان میں آرمرڈ بریگیڈ اور انفنٹری بریگیڈ کے کمانڈر کے طور پر بھی تعینات رہے۔
بعد ازاں انہوں نے پاکستان ملٹری اکیڈمی اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں فکلٹی ممبر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر تعیناتی سے قبل وہ آرمرڈ ڈویژن کی کمانڈ کررہے تھے۔
میجر جنرل آصف غفور کا تعارف
خیال رہے کہ 15 دسمبر 2016 کو میجر جنرل آصف غفور کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) مقرر کیا گیا تھا۔
اس وقت عسکری ذرائع حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ میجر جنرل غفور آرٹیلری رجمنٹ سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں آپریشنر کا وسیع تجربہ حاصل ہے جبکہ وہ آپریشن المیزان میں ایک یونٹ کی کمانڈ بھی کرچکے ہیں۔
وہ ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں جبکہ قومی ایکشن پلان (نیپ) کی تکمیل میں بھی شامل رہے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ ڈی جی آئی ایس پی آر تھے، جن کو ترقی دے کر جی ایچ کیو میں انسپکٹر جنرل آف آرمز تعینات کردیا گیا تھا۔
اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر کی تبدیلی کے ساتھ پاک فوج میں دیگر عہدوں پر بھی تبدیلیاں کی گئی تھیں.