پچاس سال کی عمر میں حال ہی میں منگنی کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک کی چیف آپریٹنگ آفیسر(سی ای او) شیرل سینڈبرگ نے کہا ہے کہ ’جو خواتین خودمختاری اور آزادی کی بات کرتی ہیں وہ اس بات کا انتظار کیوں کرتی ہیں کہ ان کا مرد دوست انہیں شادی کی پیش کش کرے گا؟
شیرل سینڈبرگ نے کہا کہ برابری اور خودمختاری کی بات ہے تو خواتین کو اپنے مرد دوست کو شادی کی پیش کش کرنے میں پہل کرنی چاہیے۔
شیرل سینڈبرگ نے یہ بات منگنی کرنے کے 3 ہفتوں بعد کہی، انہوں نے گزشتہ ماہ فروری کے آغاز میں صحافی اور میڈیا مارکیٹنگ پلانر ٹام برنتھال سے منگنی کی تھی۔
شیرل سینڈبرگ اور ٹام برنتھال نے طویل تعلقات کے بعد منگنی کی ہے اور انہوں نے جلد ہی شادی کا اعلان کر رکھا ہے، اگر دونوں نے شادی کرلی تو دونوں کی یہ دوسری شادی ہوگی۔
شیرل سینڈبرگ کی پہلے شوہر 2015 میں اچانک طبعی موت میں چل بسے تھے، انہیں پہلے شوہر سے 2 بچے بھی ہیں جب کہ ٹام برنتھال کی پہلی شادی طلاق پر ختم ہوئی اور انہیں پہلی شادی سے تین بچے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ شیرل سینڈبرگ نے حالیہ انٹرویو میں اعتراف کیا کہ انہوں نے منگنی کے لیے ٹام برناتھ کو پیش کش نہیں کی تھی تاہم دونوں نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا مگر انہوں نے دوسری خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ مرد حضرات کو پیش کش کریں۔
این بی سی کے پوڈکاسٹ میں 50 سالہ شیرل سینڈبرگ نے کہا کہ وہ اب بھی پڑھی لکھی یا خودمختاری اور برابری کی بات کرنے والی خواتین کو اس بات کا انتظا کرتے دیکھتی ہیں کہ انہیں مرد ہی شادی کی پیش کش کرے گا تو انہیں عجیب لگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب برابری اور خودمختاری کی بات کرنے والی خواتین تعلقات بھی اپنی مرضی سے استوار کرتی ہیں تو وہ شادی کی پیش کش کے لیے مرد حضرات کا انتظار کیوں کرتی ہیں؟
انہوں نے ایسی خواتین کو مشورہ دیا کہ انہیں چاہیے کہ وہ مرد حضرات کا انتظار نہ کریں بلکہ وہ خود ہی انہیں شادی کی پیش کش کرڈالیں اور ایسے ہی خواتین کو تعلقات بنانے کے لیے بھی کرنا چاہیے۔
انٹرویو میں انہوں نے فیس بک کی پالیسیوں سمیت خواتین کی خودمختاری کے حوالے سے بھی بات کی اور انہوں نے اس بات پر بھی حیرانگی کا اظہار کیا کہ اب تک خواتین کی شادی کئی سال پرانے طریقوں سے ہی ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کتنا عجیب ہے کہ مرد حضرات شادی کے لیے اب بھی خاتون کے والد یا اہل خانہ سے بات کرتے ہیں، اب اس سلسلے کو تبدیل ہونا چاہیے۔
انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ ’تعلقات اور شادی‘ جیسے معاملات میں اب بھی مساوات کی کمی ہے اور ایسے معاملات میں اب بھی خواتین چاہتی ہیں کہ مرد پہلے کریں جب کہ دوسری جانب خواتین برابری اور خود مختاری کی بھی بات کرتی ہیں۔
انٹرویو کے دوران انہوں نے اپنے پہلے شوہر کی اچانک موت پر بھی بات کی اور بتایا کہ کس طرح وہ وقت ان کے لیے مشکل تھا۔
انٹرویو کے دوران شیرل سینڈبرگ نے جہاں فیس بک بانی مارک زکربرگ کی صلاحیتوں کی تعریف کی، وہیں انہوں نے اپنی بھی تعریف کی اور کہا کہ وہ نہ صرف اچھی سربراہ ہیں بلکہ وہ سخت محنت پر بھی یقین رکھتی ہیں۔
خیال رہے کہ شیرل سینڈبرگ فیس بک میں ملازمت سے قبل یاہو اور ایمازون جیسی کمپنیوں میں بھی کام کر چکی ہیں اور ان کا شمار ٹیکنالوجی ویب سائٹ انڈسٹری کی اہم شخصیات میں ہوتا ہے اور ساتھ ہی وہ دنیا کی امیر ترین خواتین میں سے بھی ایک ہیں۔