روسی دارالحکومت ماسکو سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق صدر پوٹن نے قومی ٹیلی وژن سے نشر کردہ ایک ویڈیو کانفرنس میں کہا کہ آج منگل گیارہ اگست کی صبح، دنیا میں پہلی مرتبہ، نئے کورونا وائرس کے خلاف ایک ویکسین روس میں رجسٹر کر لی گئی۔
ولادیمیر پوٹن نے اس ویڈیو کانفرنس میں روسی کابینہ کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”یہ ویکسین میری بیٹیوں میں سے ایک نے بھی استعمال کی۔ میں کہہ سکتا ہوں کہ وہ بھی ایک طرح سے اس تجربے کا حصہ تھی۔ یہ ویکسین کووڈ انیس نامی وبائی مرض کا باعث بننے والے نئے کورونا وائرس کے خلاف دیرپا جسمانی مدافعت ممکن بنا دیتی ہے۔‘‘
روس بڑی تیزی سے کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تیاری پر کام کر رہا تھا۔
رواں ماہ کے اوائل میں ماسکو حکومت نے امید ظاہر کی تھی کہ کورونا وائرس کے خلاف روسی ویکسین کی تیاری چند ہفتوں میں شروع ہو جائے گی اور اگلے برس تک یہ عمل اتنا وسیع ہو جائے گا کہ ملکی ماہرین ہر ماہ ‘کئی ملین‘ کی تعداد میں یہ ویکسین تیار کر سکیں گے۔
عالمی ادارہ صحت کا مطالبہ
عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے ابھی گزشتہ ہفتے ہی روس سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ وہ کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تیاری کے عمل میں تمام مراحل میں مسلمہ اصولوں اور ضوابط پر کاربند رہے، تاکہ یوں ایک ‘محفوظ‘ ویکسین تیار کی جا سکے۔
جب سے کورونا وائرس کا پھیلاؤ ایک عالمی وبا کی شکل اختیار کر چکا ہے، تب سے اس وائرس کے خلاف کسی مؤثر ویکسین کی تیاری کے لیے دنیا کے کئی ممالک میں جاری تحقیق پر بےتحاشا رقوم خرچ کی جا رہی ہیں کیونکہ ایسی کسی بھی ویکسین کی مدد سے عالمی سطح پر اربوں انسانوں کی طبی حفاظت ممکن ہو جائے گی۔
روس کے گامالیا انسٹیٹیوٹ کی کامیابی
صدر ولادیمیر پوٹن کے مطابق کووڈ انیس کے خلاف یہ ویکسین ماسکو کے گامالیا انسٹیٹیوٹ نے تیار کی ہے۔ اس دوران اس ادارے نے دو ماہ سے بھی کم عرصے تک اس ویکسین کے انسانوں پر تجربات بھی کیے۔
ان تجربات کی کامیابی کے بعد روسی وزارت صحت نے کووڈ انیس کے خلاف ‘دنیا کی پہلی ویکسین‘ کو رجسٹر کرتے ہوئے اس کی ریگولیٹری منظوری بھی دے دی ہے۔