کورونا کی وبا کی وجہ سے دنیا مشکل حالات کا سامنا کر رہی ہے۔ یہ وائرس دیکھتے ہی دیکھتے دنیا کے تمام براعظموں تک پھیل گیا جس سے زندگی کے مختلف شعبوں میں بڑی مشکلات نے جنم لیا۔
ریاست قطر کے سفیر شیخ عبدالرحمن آل ثانی نے اپنے ایک خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں قطر اندرونی طور پر حالات کو قابو میں لانے کی کوششیں کرتا رہا تاہم قطرنے اس دوران دوست ممالک کے بارے میں اپنا انسانی فر يضہ نہیں بھولایا۔ اس وبا میں قطر اپنے دوست ممالک کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑارہا اور ان کی مدد کرنے میں کسی تعصب یا بخل کا شکار نہیں ہوا۔
شیخ عبد الرحمن آل ثانی کے پیغام کے مطابق اس وبا کے شروع ہوتے ہی قطر نے 78 ممالک اور مختلف بین الاقوامی تنظیموں کو فوری امداد فراہم کی تاکہ اس کا مقابلہ کرتے ہوئے اس کے نقصانات اور اس مرض کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
قطر نے اپنے دوست ممالک کو وبا سے بچاوکے لیے آٹھ کروڑ اسی لاکھ ڈالر کی مدد فراہم کی
اس حوالے سے قطر کی امداد کا حجم آٹھ کروڑ اسی لاکھ (88000000) ڈالر تک جا پہنچا ہے جن میں سے 5 کروڑ ڈالر کی امداد پانچ براعظموں میں 32 ممالک کو پہنچائی گئی جبکہ قطری وزارت دفاع کی جانب سے دی جانے والی امداد اور مختلف علاقوں میں قائم فیلڈ ہسپتال اور قطری سفارتخانوں کی جانب سے دی جانے والی امداد اس کے علاوہ ہے۔ اس امداد میں سے بین الاقوامی تنظیموں کو بھی ایک بڑا حصہ دیا گیا ہے۔ چنانچہ دو کروڑ ڈالر بین الاقوامی اتحاد برائے ٹیکہ جات اور ایک کروڑ ڈالر عالمی ادارہ صحت کو دئے گئے۔ علاوہ ازیں قطر کی غیر سرکاری تنظیموں، اداروں اور سرکاری اداروں کی جانب سے پیش کی جانے والی امداد کا حجم تین کروڑ نو لاکھ ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔
گذشتہ روز قطری سفارتخانے نے برادر اسلامی ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان کو کورونا کی وبا سے بچاؤ کے لئے یہ طبی اور احتیاطی امداد پیش کی۔ یہ قطر کی جانب سے پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہونے کا مظہر ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان دوستی کا اظہار ہوتا ہے۔