اقوام متحدہ کی انسانی حقوق سے متعلق کونسل میں پاکستان کو ایک مرتبہ چن لیا گیا ہے، پاکستان اپنے روایتی حریف بھارت کے خلاف اسے بڑی سفارتی کامیابی قرار دے رہا ہے۔
منگل 13 اکتوبر کو اقوام متحدہ کی 193 ارکان پر مشتمل جنرل اسمبلی میں ہیومن رائٹس کونسل کی چار نشستوں کے لیے رائے دہی ہوئی، جس میں پاکستان کو 169 ووٹ ملے اور یوں پاکستان آئندہ تین برس کے لیے اس کونسل کا رکن منتخب ہوگیا ہے، جس کی مدت جنوری 2021 سے شروع ہوگی۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے مذکورہ انتخاب کے بعد کہا کہ پاکستان کی کامیابی بین الاقوامی برادری میں پاکستان کے اعلیٰ مقام کی عکاسی کرتی ہے۔ یاد رہے کہ بین الاقومی برادری نے پاکستان کو بھارت کی مخالفت کے باوجود اس کونسل کا رکن بنایا ہے جو پاکستان پر بین الاقوامی برادری کے اعتماد اور انسانی حقوق کے ایجنڈے کی حمایت کا اظہار ہے۔
یہ رائے دہی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہوئی جس میں 15 میں سے چار ارکان کو چنا گیا۔ پاکستان کے ساتھ روس، چین اور ازبکستان کو بھی اس کونسل کا رکن چنا گیا ہے۔
سعودی عرب ہیومن رائٹس کی اس کونسل کی رکنیت حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے جبکہ امریکہ دوسال قبل ہی اس کونسل سے علیحدگی اختیار کرچکا ہے۔