ہمت،لگن اور یقین کو زاہدہ کاظمی کے نام سے پکارا جائے تو شاید غلط نہ ہو۔
زاہدہ کاظمی نے شوہر کے انتقال کے بعد6 بچوں کی پرورش کرنے کے لئے 33سال کی عمر میں 1992ء میں گاڑی چلانا شروع کی۔ وہ راولپنڈی میں ٹیکسی کے علاوہ اسکول کےبچوں کو بھی پک اینڈ ڈراپ کرتی ہیں۔
خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والی 60سالہ خاتون ٹیکسی ڈرائیور کی چاروں بیٹیاں گریجویشن مکمل کرچکی ہیں۔
زاہدہ کاظمی کی بیٹیوں نے تعلیم کے مختلف شعبوں میں گریجویشن کی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر باہمت خاتون کی اس حوالے سے تعریف کی جارہی ہے۔
زاہدہ کاظمی کا کہنا ہے کہ خواہش ہے اللّٰه تعالیٰ مجھے اتنی زندگی دے کہ میں اپنی بیٹی کو ڈاکٹر بناؤں۔
انہوں نے کہا کہ اگر میں گھر پر بیٹھ جاتی تو میں کچھ بھی نہ ہوتی، انسان اپنی قسمت خود بھی بناتا ہے۔