Browsing: سوشل میڈیا
انسان کے اخلاقی وجود کو جو خطرناک بیماریاں لاحق ہیں ان میں جھوٹ اور مبالغے پر مبنی زندگی گزارنے کا فتنہ آج کل کے دور میں سرفہرست ہے۔ ایک وقت تھا کہ انسان کی زندگی کے نجی پہلو پوشیدہ رہتے تھے مگر سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی کے دور میں اب کوئی چیز پرائیویٹ رہی ہی نہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ انسان کی فیلمی لائف، کام کاروبار، سوشل انٹرایکشن، دولت وسرمایہ وغیرہ سب ہی کی نمود و نمائش اب سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہو رہی ہے۔ آج میں نے کیا کھایا، کیا پہنا، کس سے ملاقات کی اور کن اہم لوگوں اور طاقتور حلقوں تک میری رسائی ہے، یہ سب کچھ اب سوشل میڈیا پر نشر ہوتا ہے۔ اس کا ایک نتیجہ یہ نکلا ہے کہ جعلی یعنی فیک لائف کا فتنہ اس وقت ہمارے معاشرے میں عروج پر ہے۔
مورل رائیٹس (Moral Rights) کاپی رائیٹ سے جڑے ہوئے ان پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہیں جن کا براہ راست معاشی…
(حصہ اوّل) کسی بھی شخص کی تحریر یا تخلیقی کام کو اس کی اجازت یا کم از کم مصنف کی…
الغرض انسان میں اللہ تعالیٰ نے ملکوتی، حیوانی، غضبانی اور شہوانی ملکات پیدا فرمائے ہیں، ان میں توازن پیدا کرنے سے اور انہیں شریعت کے تابع کرنے اور نبوی تعلیمات کی بھٹی میں ڈھل جانے سے ایک اخلاقی شخصیت کی تشکیل ہوتی ہے، جس پر انسانیت ناز کرتی ہے اور فرشتے رشک کرتے ہیں۔
عامرعبداللہ ہم زندگی کے جس شعبہ میں بھی ہوں اپنی حدود خود متعین کرتے ہیں۔ یہ ہم پر منحصر ہے…