مشکل دن کے لیے پیسے بچا کے رکھنا ایسی تجویز ہے جو سنی سب نے ہے لیکن اس پر عمل ہر کوئی نہیں کرتا۔ ایشیا واحد براعظم ہے جہاں 50 فیصد لوگ پیسے بچانے کی نیت رکھتے ہیں۔
سنہ2016 میں کی گئی نیلسن انسٹیٹیوٹ کی تحقیق کے مطابق لاطینی امریکہ میں 30 فیصد لوگ ایسا کرتے ہیں اور اس ایشیائی ترکیب کی وجہ سے اب مغربی ممالک کے لوگوں میں بھی پیسے بچانے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ کاکیبو نامی 115 سالہ پرانی جاپانی تکنیک کے لیے نظم و ضبط کے ساتھ صرف ایک کاغذ اور قلم کی ضرورت ہے۔
کاکیبو کو استعمال کرنے والے کہتے ہیں کہ وہ اپنی آمدنی کا 35 فیصد بچا سکتے ہیں۔
ترکیب کا آغاز
کاکیبو ایک جاپانی لفظ ہے جس کا مطلب ہے ’گھر چلانے کا حساب کتاب‘۔ کاکیبو: دی جیپانیز آرٹ آف بجٹنگ اینڈ سیونگ منی نامی کتاب کی مصنف فومیکو چیبا کے مطابق اس کا آغاز 1904 میں ہوا تھا۔
اپنی کتاب میں چیبا کہتی ہیں کہ یہ ترکیب ھانی موٹوکو نے ایجاد کی تھی جو کہ جاپان کی پہلی خاتون صحافی تھیں۔
موٹوکو عورتوں کے لیے گھر کا بجٹ چلانے کا بہتر طریقہ بنانا چاہتی تھیں۔ اس وقت پر زیادہ تر خواتین کو گھر سے باہر کام کرنے کی اجازت نہیں تھی اور وہ شوہر کی آمدنی سے تمام اخراجات نکالنے کے بعد بچ جانے والی رقم جمع کر سکتی تھیں۔
چیبا کہتی ہیں ’جاپان کی ثقافت شاید کافی روایتی ہو، لیکن کاکیبو خواتین کے لیے آزادی کا ذریعہ بن گیا۔ ان کو مالیاتی فیصلوں پر کچھ اختیار مل گیا۔‘
آج کے دور میں ہر طرح کے بجٹنگ کے پروگرامز اور ایپس موجود ہونے کے باوجود کاکیبو کی کتابیں جاپان میں اب بھی دستیاب ہیں۔
ترکیب ہےکیا؟
پہلے آپ کو اپنے دن اور ہفتے کے خرچے اور آمدن لکھ کر ان کو مختلف حصوں میں تقسیم کرنا پڑتا ہے۔ اس میں شامل ہوں گے اہم اخراجات (کرایہ، نقل و حمل، کھانا، ادویات وغیرہ)، سیر و تفریح پر کیے جانے والے اخراجات اور پھر زائد اخراجات۔
چیبا کہتی ہیں کہ آغاز میں شاید کاکیبو مشکل لگے لیکن کامیابی کے لیے یہ اہم ہے۔
آپ اس کو بیشک جتنے مرضی حصوں میں تقسیم کریں، جیسے کہ کچھ لوگ خوراک پر ہونے والے اخراجات کو غذا کی بنا پر بھی تقسیم کر کہ اس کو مختلف رنگوں میں لکھتے ہیں تاکہ دیکھنے میں بھی پُرکشش لگے۔
مہینے کے آخر میں آپ اپنے خرچوں کو اپنی آمدنی سے منہا کر دیتے ہیں۔ لیکن کام یہاں ختم نہیں ہوتا۔ کاکیبو ہمیں صرف اپنے اخراجات پر قابو رکھنا نہیں سکھاتا بلکہ ہمیں اپنے مالی حالات کو بہتر کرنا بھی سکھاتا ہے۔
یہ ایک ایسا عمل ہے جو ذاتی بہبود کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔
توازن رکھنا
اس جاپانی ترکیب کے پیچھے فلسفہ یہ ہے کہ ایسے اخراجات پر غور کیا جائے جن سے ہم بچ نہیں سکتے اور غیر ضروری خرچوں سے چھٹکارا پایا جائے۔ چیبا کہتی ہیں ’ہر ماہ کے آغاز میں آپ اپنے کاکیبو کو لے کر بیٹھتے ہیں اور پورے دھیان سے یہ سوچتے ہیں کہ آپ اس ماہ کتنے پیسے بچانا چاہتے ہیں اور اس ہدف تک پہنچنے کے لیے آپ کو کیا کرنا پڑے گا۔‘
یہ ہدف خود سے چار سوالات پوچھ کر حاصل کیا جا سکتا ہے۔
آپ نے کتنے پیسے بچائے؟
آپ کتنے پیسے بچانا چاہتے تھے؟
آپ کتنے پیسے خرچ کر رہے ہیں؟
آنے والے مہینے میں اس صورتحال کو بہتر کیسے بنایا جا سکتا ہے؟
جبکہ یہ تجویز بہت سادہ ہے، کاکیبو کا استعمال کرنے والے یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ طریقۂ کار آپ کو مہینے کی آمدن اور اخراجات کی واضع تصویر فراہم کرتا ہے۔ کاکیبو کو اپنانے والے یہ کہتے ہیں کہ اس طریقے سے آپ دھیان سے خرچ کرتے ہیں اور اپنی بچت کے ہدف کے قریب پہنچتے ہیں۔
تو کیا آپ بھی کاکیبو کو اپنائیں گے؟
کاکیبو: جاپانی تکنیک جو آپ کی آمدنی کا 35 فیصد حصہ بچا سکتی ہے
Related Posts
Add A Comment