وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)نے آٹا بحران سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ تیار کرکے وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دی ہے، رپورٹ میں آٹا بحران کو مصنوعی قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے بحران سے متعلق رپورٹ صوبوں سے شئیر کر دی ہے ، رپورٹ میں حالیہ آٹا بحران کو مصنوعی قرار دے دیا گیا ہے اور بد انتظامی اس بحران کی بنیادی وجہ قرار دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں ملک میں گندم کا کوئی بحران نہیں تھا، یہ مصنوعی طور پر پیدا کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں اب بھی 2 اعشاریہ ایک ملین میٹرک ٹن گندم موجود ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ صرف انکوائری رپورٹ منظرعام پر نہیں آئے گی بلکہ ذمہ داروں کو کیفر کردار تک بھی پہنچائیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی پالیسی شفاف گورنس ہے لہٰذا کسی کو بحران پیدا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک شہری کی جانب سے گندم بحران پر جوڈیشل کمیشن انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے درخواست دائر کی گئی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل کا درخواست میں کہنا تھا کہ گندم بحران میں وفاقی حکومت، وزیر اعلیٰ پنجاب، فلورملز ایسوسی ایشن فریقین شامل ہیں جبکہ اس میں ڈی جی ایف آئی اے، جہانگیر ترین، خسرو بختیار و فریقین بھی شامل ہیں ۔