کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے وزیراعظم عمران خان کی زیرِصدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کر لیے گئے.
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کیخلاف لائحہ عمل کی تیاری کے لئے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا جس میں کورونا سے بچاؤ کیلئے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے یا نہ کرنے پر غور کیا گیا.
اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان سمیت سول اور ملٹری قیادت شریک ہوئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں کروناوائرس سےمتعلق قومی لائحہ عمل طے کر لیا گیا اور اس ضمن میں اہم فیصلے کیے گئے.
تعلیمی ادارے بند
کورونا وائرس کے حوالے سے ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ تھوڑی دیر بعد جاری کردیا جائے گا تاہم سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بتایا کہ وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
Shafqat Mahmood@Shafqat_Mahmood
In a meeting of the National Security Committee presided over PM Imran Khan, it has been decided to close all educational institutions in the country till April 5. This includes all schools and universities, public and private, vocational institutions and madaris.4,9526:59 PM – 13 مارچ، 2020Twitter Ads info and privacy2,065 people are talking about this
اجلاس میں ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے 5 اپریل تک بند کرنےکافیصلہ کیا گیا ہے، اسکول، یونیورسٹیاں، نجی تعلیمی ادارے اور مدارس بند رہیں گے۔
وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی بندش کے فیصلے پر 27 مارچ کو دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔
23 مارچ کی تقریباب منسوخ
ذرائع کا کہنا ہے کہ 23مارچ یوم پاکستان کی تقریب منسوخ کردی گئی ہے.
اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ فیصلہ ہوا ہےداخلی پوائنٹس کو مزید موثر بنایا جائے، اگلے15روز کیلئےتمام باردڑز بند کیے جائیں گے، داخلی راستوں پراقدامات کو مزید سخت کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ طے ہوا ہے کہ ملک میں بڑے بڑے اجتماعات سےگریز کیا جائے اور رائیونڈ اجتماع بھی مختصر کر دیا گیاہے۔
انٹرنیشنل فلائٹس محدود
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ غیر ضروری سفر سے گریز کیاجائے، فی الحال بین الاقوامی پروازیں صرف کراچی، اسلام آباد اور لاہور سےاڑیں گی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے پاکستان میں ابھی کورونا کی وبا نہیں پھیلی، قوم پر یشان نہ ہو تاہم کورونا پر احتیاط کی ضرورت ہے، کورونا وائرس پر آگاہی کی مہم لانچ کی جائے گی،صوبے اور مرکز کورونا وائرس پر رابطے جاری رکھیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بارڈرز پر ہمیں گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے، بارڈرز کو اگلے پندرہ روز کے لیے بند کرنا ہوگا، ملک بھر میں بڑے اجتماعات سے پرہیز کیا جائے گا، تمام علما کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، شادی ہالز، سینما گھروں اور دیگر عوامی مقامات پر ہمیں احتیاط کرنا ہوگی۔
بارڈرز بند
دوسری جانب قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں افغانستان اور ایران بارڈرز کو سیل کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا گیا، دونوں بارڈرز 2 ہفتوں تک بند رہیں گے، بارڈرز کی بندش کے حوالے سے وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
نیشنل ہیلتھ سروسز نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی درخواست کی ہے۔
گذشتہ روز پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال اور اس پر کنٹرول کی کوششوں پر بات ہوئی تھی۔
آرمی چیف نے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں تیاریاں تیز کرنے کی ہدائیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا وائرس کی وبا کی روک تھام کیلئے قومی سطح پر اقدامات اور تیاریاں کی جائیں۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کااجلاس ہوا، جس میں عوامی مسائل کےفوری حل کے لئے نیشنل پالیسی پرمشاورت کی گئی اور کروناوائرس کے مزید پھیلاؤ سے بچاؤ کے لئے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کےدوران بلوچستان سے منسلک بارڈر بند کرنے کی تجویز دی گئی اور کہا گیا بلوچستان سے منسلک بارڈر پر شدید خطرہ ہے، مکمل سیل کردیا جائے۔
خیال رہے واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 22 ہوگئی ہے، دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں، صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ۔