اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے اور تفتان بارڈر سیل کر کے مزید زائرین کی واپسی روکنے کے لیے دائر درخواست پر وفاق ، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اور زلفی بخاری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا ہے ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سول سوسائٹی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل مظہر جاوید ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ تفتان بارڈر سے زائرین کو فیصل آباد، جھنگ یا دوسرے شہروں میں منتقلی سے روکا جائے اور تفتان بارڈر کو فوری طور پر سیل کرنے کا حکم دیا جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے یہ پالیسی معاملہ ہے، شارٹ ڈیٹ دے رہے ہیں، حکومت کا جواب آنے دیں، حکومت سے پوچھ لیتے ہیں کہ تفتان سے آنے والوں کو کہاں رکھا ہے؟ قرنطینہ مراکز کہاں قائم کیے ہیں؟ ۔
وکیل نے مزید کہا کہ عوام کو فوری طور پر ماسک اور سینیٹائزرز مہیا کرنے کا حکم دیا جائے، یہ اشیا ء مارکیٹ میں آسانی سے دستیاب نہیں یا بہت زیادہ قیمت پر فروخت کی جا رہی ہیں۔
عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر کے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ کیسز کی تعداد1118 تک جاپہنچی ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ یہ جان لیوا وائرس پاکستان میں ابھی تک 8 زندگیوں کے چراغ گل کر چکا ہے جبکہ دنیا بھر میں اس کا شکار ہوکر 21 ہزار سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔