فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں تقریباً 52 ماہ شامل رہنے کے بعدپاکستان کا نام اس فہرست سے نکال دیا گیا۔
فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے سے پاکستان کیلئے غیر ملکی فنڈنگ کا حصول آسان ہو جائے گا۔
پاکستان کا نام 2018 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ڈالا گیا تھا اور27 نکات پر عمل درآمد کیلئے ایکش پلان دیا گیا تھا، بعد ازاں پاکستان کو مزید سات اور پھر چھ نکات پر عمل درآمد کرنے کا کہا گیا تھا، ان نکات پر عمل درآمد کاجائزہ لینے کیلئے ایف اے ٹی ایف کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔
پیرس میں ورکنگ گروپ اور پلینری اجلاسوں میں عالمی نیٹ ورک کے 206 ارکان اور مبصر تنظیموں کی نمائندگی کرنے والے مندوبین بشمول عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)، اقوام متحدہ، ورلڈ بینک، انٹرپول اور ایگمونٹ گروپ آف فنانشل انٹیلی جنس یونٹس نے شرکت کی۔
2 روزہ بحث کے اختتام پر پلینری اجلاس میں طے کیے جانے والے فیصلوں کا اعلان کیا گیا۔