Author: ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
لکھاری قانون کے استاذ ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی اعلی عدلیہ کو مختلف مقدمات میں شریعت و قانون کے حوالے سے معاونت فراہم کرتے ہیں۔
مقدمے کے حقائق کچھ اس طرح ہیں کہ سہراب والا، تحصیل و ضلع میانوالی، میں ایک شخص نصر اللہ خان کے خلاف 30 اگست 2021ء کو ایک ایف آئی آر درج کی گئی جس میں قرار دیا گیا تھا کہ ملزم نے مختلف مواقع پر دعوے کیے ہیں کہ اس نے خواب میں رسول اللہ ﷺ کے بعض صحابہ کو بھی دیکھا ہے اور اللہ تعالیٰ کو بھی دیکھا ہے اور اس کے اس طرح کے دعووں سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ چنانچہ اس کے خلاف مجموعۂ تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 295-اے کے تحت مقدمہ درج کرکے…
جنرل باجوہ کی جانب سے نومبر میں ریٹائر ہونے اور مزید توسیع نہ لینے کا اعلان کیا جاچکا ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ جب خارجہ و داخلہ امور پر بیان بازی سے لے کر کرکٹ کوچنگ اور چلغوزے کی کاشت تک کے امور کا اختیار بھی "محفوظ شدہ امور” میں چلا گیا ہے تو وزیراعظم اور اس کی کابینہ کے پاس "منتقل شدہ اختیارات” میں کیا رہ گیا ہے؟ ایسے میں اگر تاریخ میں پہلی بار آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل پریس کانفرنس کریں تو اس میں حیرت کی بات کیا ہے؟ اسے تو بس آسان الفاظ میں اس حقیقت کا کھلے عام اعتراف سمجھیں جو 1919ء سے 2022ء تک مانتے تو سب تھے لیکن اس کے بارے میں بولتا کوئی نہیں تھا۔ پھر بھی اگر وزیرِ اعظم صاحب کا کہنا ہے کہ پریس کانفرنس سے پہلے جنرل صاحب نے ان سے اجازت لی تھی، تو اسے سال کا سب سے بہترین لطیفہ نہ کہیں تو کیا کہیں؟
الیکشن کمیشن آف پاکستان سے عمران خان کی نااہلی کے فیصلے اور نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کو گڈ مڈ کرکے ایک جیسا بیان کیا جارہا ہے جبکہ ایسا نہیں ہے۔ دونوں کیسز میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
10 دسمبر کو عالمی یومِ حقوقِ انسانی کے موقع پر منعقدہ کانفرنس میں، جس کی صدارت آزاد جموں و کشمیر کے صدر محترم جناب بیرسٹر سلطان محمود چودھری صاحب نے کی، مجھے کشمیر کے متعلق اہم قانونی سوالات پر بحث کا موقع ملا۔ میں نے ابتدامیں اس بات پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ اس نے مجھے توفیق بخشی کہ کشمیر کے متعلق قانونی سوالات پر تین پی ایچ ڈی مقالے میری نگرانی میں لکھے گئے، اور یہ شرف پاکستان میں شاید مجھے ہی حاصل ہے۔پہلا مقالہ جناب ڈاکٹر ادریس عباسی صاحب (سیکرٹری حکومت آزاد کشمیر) نے لکھا،…
سنگوٹہ پبلک سکول سوات کا ایک مشہور سکول ہے جس میں اس وقت ایک ہزار سے زائد بچیاں تعلیم حاصل کررہی ہیں۔ دہشت گردی کے عفریت نے اس سکول کو بھی نقصان پہنچایا تھا اور نہ صرف اس پر حملہ ہوا تھا بلکہ پانچ سال تک اسے جبری طور پر بند بھی رکھا گیا۔ اس سکول کےلیے زمین ریاستِ سوات کے حکمران میاں گل جہانزیب صاحب نے اپنی ذاتی جائیداد سے دی تھی جس پر 1964سے سکول کا قبضہ بھی قائم رہا۔ جب ریاستِ سوات کی ریاستی حیثیت ختم ہوئی اور اسے صوبہ سرحد (موجودہ خیبر پختونخوا) کا حصہ بنایا…
ہر سال کی طرح اس بار بھی عورت مارچ میں اٹھائے گئے پلے کارڈز میں اکثر بے ہودہ نعرے بازی تھی؛ سوقیانہ جملے، منٹو کی بھونڈی نقل اور بد تہذیبی و بدذوقی کی عکاسی۔ اس لیے میں نے قصداً ان سے صرفِ نظر کیا۔ تاہم ایک پلے کارڈ جو بہت زیادہ لوگوں نے شیئر کیا ہے، انتہائی تکلیف دہ تھا۔ اس پلے کارڈ میں، کنایتاً ہی سہی، ایسی بات کی گئی ہے جو رسول اللہ ﷺ کے شایانِ شان نہیں ہے۔ مجھے اب تک معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ پلے کارڈ واقعی عورت مارچ میں کہیں سامنے آیا ہے، یا…
وفاقی شرعی عدالت نے ایک دفعہ پھر سودی قوانین کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع کی ہے۔ یہ مقدمہ جون 2002ء میں سپریم کورٹ نے واپس وفاقی شرعی عدالت کی طرف بھیج دیا تھا۔ تب سے یہ بہت ہی سست رفتار سے چل رہا ہے اور ابھی تک عدالت بالکل ابتدائی سوالات سے آگے نہیں بڑھی۔ پچھلی سماعت میں سٹیٹ بینک کی جانب سے سلمان اکرم راجا صاحب نے دلائل دیے ہیں اور ان کی سوئی اسی بات پر اٹکی ہوئی تھی کہ وفاقی شرعی عدالت کے پاس یہ مقدمہ سننے کےلیے اختیارِ سماعت ہی نہیں ہے کیونکہ دستور کی…
جب رومی سلطنت کے ساتھ بڑی جنگ ۔ یرموک ۔ کا موقع آیا تو مسلمانوں کو مجبوراً بعض ایسے علاقے خالی کرنا پڑے جن کو انہوں نے فتح کیا تھا یا جہاں کے لوگوں نے معاہدہ کرکے اپنے علاقوں کو مسلمانوں کے قبضے میں دے دیا تھا۔ امام ابو یوسف اس واقعے کی تفصیل ان الفاظ میں بیان کرتے ہیں: "جب اہل ذمہ نے مسلمانوں کی جانب سے معاہدے کی پابندی اور ان کا بہترین کردار دیکھا تو وہ مسلمانوں کے دشمنوں کے سخت مخالف بن گئے اور ان کے خلاف مسلمانوں کی مدد کرنے لگے۔ پس جس علاقے کے…
پچھلے سال نومبر میں ایران میں ایک کانفرنس میں شرکت کی دعوت ملی تو اس نیت سے وہ دعوت قبول کی کہ اللہ نے چاہا تو امام رضا کو بھی سلام کریں گے اور امام غزالی سے بھی ہم کلام ہوں گے۔ کانفرنس تہران میں تھی اور مشہد وہاں سے تقریباً ہزار کلومیٹر دور لیکن پشتو مقولہ ہے کہ جنات کےلیے غزنی تک رسائی کیا مشکل ہے! چنانچہ کانفرنس کے اختتام پر ایک دن تہران میں مٹرگشتی کی اور پھر مشہد کےلیے پیکنگ کرلی۔ دوستوں نے روکا کہ اتنی دور جاکر پھر اگلے ہی دن واپسی کا یہ سارا سفر…
چند دن قبل علامہ شامی کے بے مثال رسالے "تنبیہ الوُلاۃ و الحکام” کے انگریزی ترجمے کی توفیق ملی۔ اس رسالے میں علامہ شامی نے رسول اللہ ﷺ اور صحابۂ کرام کی شان میں گستاخی پر اسلامی احکام کی تفصیلی توضیح کی ہے۔ ذیل میں ان کی تحقیق کے اس حصے کا خلاصہ پیش کیا جارہا ہے جو صحابۂ کرام کی شان میں گستاخی کے متعلق ہے۔ صحابۂ کرام کے ساتھ محبت ایمان کا لازمی حصہ ہے۔ سب سے پہلے علامہ شامی نے واضح کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے بعد اس امت کے افضل ترین افراد آپ کے…