Author: خالد عمران
قسط نہم (آخری قسط) سلسلہ ہٰذا کا اولین مضمون 5 اکتوبر 2023ء کو روزنامہ اسلام میں شائع ہوا، اگرچہ مابعد اشاعت ملکی سیاست میں کئی اہم پیش رفت ہو چکی ہیں، عام انتخابات ہو چکے ہیں اور ملک میں کسی بھی سیاسی جماعت کو سادہ اکثریت حاصل نہیں ہو سکی، موجودہ سیاسی جوڑ توڑ کے تناظر میں تاریخ کے یہ اوراق انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، قاریین اور سیاسیات کے طلبہ کی دل چسپی کے لیے یہ مضمون سلسلہ وار افکار پر شائع کیا گیا، جس کی آخری قسط کچھ ترمیم و اضافہ کے ساتھ پیش کی جا رہی ہے۔…
قسط ہشتم سلسلہ ہٰذا کا اولین مضمون 5 اکتوبر 2023ء کو روزنامہ اسلام میں شائع ہوا، اگرچہ مابعد اشاعت ملکی سیاست میں کئی اہم پیش رفت ہو چکی ہیں، عام انتخابات ہو چکے ہیں اور ملک میں کسی بھی سیاسی جماعت کو سادہ اکثریت حاصل نہیں ہو سکی، موجودہ سیاسی جوڑ توڑ کے تناظر میں تاریخ کے یہ اوراق انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، قاریین اور سیاسیات کے طلبہ کی دل چسپی کے لیے یہ مضمون سلسلہ وار افکار پر شائع کیا جا رہا ہے۔ مدیر جب راجیو گاندھی اسلام آباد میں خیرسگالی کے ان جذبات کا اظہار کر رہے…
قسط ہفتم سلسلہ ہٰذا کا اولین مضمون 5 اکتوبر 2023ء کو روزنامہ اسلام میں شائع ہوا، اگرچہ مابعد اشاعت ملکی سیاست میں کئی اہم پیش رفت ہو چکی ہیں، تاہم فروری 2024ء میں ہونے والے عام انتخابات کے تناظر میں تاریخ کے یہ اوراق انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، قاریین اور سیاسیات کے طلبہ کی دل چسپی کے لیے یہ مضمون سلسلہ وار افکار پر شائع کیا جا رہا ہے۔ ایم کیو ایم نے محترمہ بے نظیر کے سامنے ایک چارٹر آف ڈیمانڈ رکھا۔ دونوں پارٹیوں میں مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا جو طویل ہوتا گیا، پیپلزپارٹی نے مذاکراتی ٹیم…
قسط ششم سلسلہ ہٰذا کا اولین مضمون 5 اکتوبر 2023ء کو روزنامہ اسلام میں شائع ہوا، اگرچہ مابعد اشاعت ملکی سیاست میں کئی اہم پیش رفت ہو چکی ہیں، تاہم فروری 2024ء میں ہونے والے عام انتخابات کے تناظر میں تاریخ کے یہ اوراق انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، قاریین اور سیاسیات کے طلبہ کی دل چسپی کے لیے یہ مضمون سلسلہ وار افکار پر شائع کیا جا رہا ہے۔ عام انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرانے کا فیصلہ سپریم کورٹ پہلے ہی دے چکی تھی، حکومت نے عدالت عظمیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ 16 نومبر کو قومی اور 19…
قسط پنجم سلسلہ ہٰذا کا اولین مضمون 5 اکتوبر 2023ء کو روزنامہ اسلام میں شائع ہوا، اگرچہ مابعد اشاعت ملکی سیاست میں کئی اہم پیش رفت ہو چکی ہیں، تاہم فروری 2024ء میں ہونے والے عام انتخابات کے تناظر میں تاریخ کے یہ اوراق انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، قاریین اور سیاسیات کے طلبہ کی دل چسپی کے لیے یہ مضمون سلسلہ وار افکار پر شائع کیا جا رہا ہے۔ 14 اپریل 1988ء کو جنیوا میں افغان مسئلہ پرسمجھوتا ہوا تو جونیجو صاحب نے وہاں پاکستان کی نمایندگی کے لیے وزیر خارجہ صاحبزادہ یعقوب علی خان کی بجائے وزیر مملکت…
(قسط چہارم) سلسلہ ہٰذا کا اولین مضمون 5 اکتوبر 2023ء کو روزنامہ اسلام میں شائع ہوا، اگرچہ مابعد اشاعت ملکی سیاست میں کئی اہم پیش رفت ہو چکی ہیں، تاہم فروری 2024ء میں ہونے والے عام انتخابات کے تناظر میں تاریخ کے یہ اوراق انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، قاریین اور سیاسیات کے طلبہ کی دل چسپی کے لیے یہ مضمون سلسلہ وار افکار پر شائع کیا جا رہا ہے ضیاء صاحب کے امیدوار خواجہ صفدر کو شکست دے کر اسپیکر قومی اسمبلی بننے والے فخر امام کو بالآخر تحریکِ عدم اعتماد کا سامنا کرنا پڑا اور ان کو قومی…
(قسط سوم) سلسلہ ہٰذا کا اولین مضمون 5 اکتوبر 2023ء کو روزنامہ اسلام میں شائع ہوا، اگرچہ مابعد اشاعت ملکی سیاست میں کئی اہم پیش رفت ہو چکی ہیں، تاہم فروری 2024ء میں ہونے والے عام انتخابات کے تناظر میں تاریخ کے یہ اوراق انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، قاریین اور سیاسیات کے طلبہ کی دل چسپی کے لیے یہ مضمون سلسلہ وار افکار پر شائع کیا جا رہا ہے۔ 1979ء میں خطے میں دو بڑی تبدیلیاں واقع ہوئیں۔ سوویت یونین نے افغانستان پر چڑھائی کی اور ایران میں خمینی انقلاب برپا ہوا۔ ضیاء صاحب نے افغان بھائیوں کا بھرپور…
(قسط دوم) سلسلہ ہٰذا کا اولین مضمون 5 اکتوبر 2023ء کو روزنامہ اسلام میں شائع ہوا، اگرچہ مابعد اشاعت ملکی سیاست میں کئی اہم پیش رفت ہو چکی ہیں، تاہم فروری 2024ء میں ہونے والے عام انتخابات کے تناظر میں تاریخ کے یہ اوراق انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، قاریین اور سیاسیات کے طلبہ کی دل چسپی کے لیے یہ مضمون سلسلہ وار افکار پر شائع کیا جا رہا ہے۔ قارئین کرام! پہلے تو ایک وضاحت کہ گزشتہ روز کے کالم میں ہم نے بھٹو صاحب اور اپوزیشن راہنماؤں کی جس تصویر کا ذکر کیا تھا یہ وہی تصویر ہے…
(قسط اول) 5 اکتوبر 2023ء کو روزنامہ اسلام میں شائع ہوا، اگرچہ مابعد اشاعت ملکی سیاست میں کئی اہم پیش رفت ہو چکی ہیں، تاہم فروری 2024ء میں ہونے والے عام انتخابات کے تناظر میں تاریخ کے یہ اوراق انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، قاریین اور سیاسیات کے طلبہ کی دل چسپی کے لیے یہ مضمون سلسلہ وار افکار پر شائع کیا جا رہا ہے۔ لیں جناب! تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے میاں محمد نوازشریف بالآخر 21 اکتوبر ہفتہ کے دن وطن واپس تشریف لا رہے ہیں۔ خبروں کے مطابق انہوں نے لندن سے واپسی کا ٹکٹ بھی کٹوا لیا…
پی ڈی ایم کے 26 مارچ کے لانگ مارچ کو ملتوی ہی ہونا تھا، صرف اس لیے نہیں کہ پیپلزپارٹی استعفے دینے کو تیار نہیں تھی بلکہ اس لیے کہ 26 مارچ کو کراچی سے شروع ہوکر 30 مارچ کو اسلام آباد پہنچنے والے اس لانگ مارچ کا اعلان تو کردیا گیا تھا لیکن اتنی بڑی ملک گیر سیاسی سرگرمی میں عوام کی بھرپور شرکت کے لیے جس طرح کی تیاری کی ضرورت تھی ،اس پر غالباً سوچ بچار نہیں کیا گیا تھا۔ جنوری کے اختتام سے ہی مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات نے تمام سیاسی سرگرمیوں کو عملاً…