Browsing: نقطہ نظر

الغرض انسان میں اللہ تعالیٰ نے ملکوتی، حیوانی، غضبانی اور شہوانی ملکات پیدا فرمائے ہیں، ان میں توازن پیدا کرنے سے اور انہیں شریعت کے تابع کرنے اور نبوی تعلیمات کی بھٹی میں ڈھل جانے سے ایک اخلاقی شخصیت کی تشکیل ہوتی ہے، جس پر انسانیت ناز کرتی ہے اور فرشتے رشک کرتے ہیں۔

آج ہم جس صورتِ حال سے دوچار ہیں، اس میں صرف عدالت و قانون اور سزاکا خوف ہی انسان کو کسی حد تک ارتکابِ جرم سے روکے رکھتا ہے یا اگر معاشرے میں خیر غالب ہے تو معاشرتی دبائو بھی انسان کو اپنی عزتِ نفس کی حفاظت کے لیے کسی حد تک برائی سے روکے رکھتا ہے لیکن مکمل اصلاح ممکن نہیں ہوتی۔ اسلام میں خوفِ خدا اور آخرت کی جواب دہی کا تصور ہی وہ نسخۂ کیمیا ہے جو انسان کو جرم اور گناہ کی طرف بڑھنے سے روکتا ہے

یوں یہ تاریخ کی پہلی حکومت ہے جو خود اپنی اہم وزارتوں کی کارکردگی کے ناقص ہونے کا اعتراف کررہی ہے۔ اب جو خود اپنی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کرے، اگر اس حکومت کے خلاف بھی اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک کامیاب کرانے میں کامیاب نہیں ہو سکی تو پھر اس اپوزیشن کے رہنما خود کو سیاستدان کہنا چھوڑ دیں۔