Browsing: خصوصی فیچرز
اسلام آباد کے وکلاء ضلعی عدالتوں کی نئی تعمیر شدہ عمارت کی تصاویر شئیر کر رہے ہیں جس سے اس…
اللہ تبارک وتعالیٰ زمان و مکان کے خالق ہیں۔ مختلف اوقات اور ایام کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے دیگر مقامات…
آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا 48واں اجلاس آج اسلام آباد میں شروع ہوگیا ہے۔…
جب کسی بھی زبان اور کلچر کا انسان یہ کہتا ہے کہ وہ ایک شاعر ’ادیب یا دانشور بننا چاہتا…
اردو کے عظیم شاعر مرزا اسد اللہ خاں غالب فروری کے مہینے میں دنیا سے رخصت ہوئے، فروری ہی میں…
یاسر عرفات مسلم ڈاکٹر فضل الرحمن مرحوم کا شمارجید اہل علم میں ہوتا ہے۔ ڈاکٹر صاحب دینی علوم سے بھی…
آج ہم جس صورتِ حال سے دوچار ہیں، اس میں صرف عدالت و قانون اور سزاکا خوف ہی انسان کو کسی حد تک ارتکابِ جرم سے روکے رکھتا ہے یا اگر معاشرے میں خیر غالب ہے تو معاشرتی دبائو بھی انسان کو اپنی عزتِ نفس کی حفاظت کے لیے کسی حد تک برائی سے روکے رکھتا ہے لیکن مکمل اصلاح ممکن نہیں ہوتی۔ اسلام میں خوفِ خدا اور آخرت کی جواب دہی کا تصور ہی وہ نسخۂ کیمیا ہے جو انسان کو جرم اور گناہ کی طرف بڑھنے سے روکتا ہے
میں اس پارک میں پہلی بار نہیں آیا تھا لیکن آج سے پہلے اس تنوع پر کبھی اس طرح سے غور نہیں کیا تھا۔ مجھے محسوس ہوا کہ یہ رنگا رنگی ہی ز ندگی کا اصل حسن ہے۔ اگر اس معاشرے میں مصلحین نہ ہوں جو لوگوں کو حیا جیسی اقدار کی طرف متوجہ کرتے ہیں تو انسانی جذبات بے لگام ہو جائیں۔ اگر محبت کرنے والے نہ ہوں تو سماج لطیف احساسات سے خالی ہو جائے۔ کوئی شاعری ہو نہ موسیقی۔ اور اگر پیارے پیارے بچے اور ان کے پیچھے دوڑتی مائیں نہ ہوں تو انسان معصومیت کو کیسے مجسم دیکھے
ڈاکٹر الطیب نے زور دے کر کہا کہ ازدواجی زندگی حقوق اور فرائض پر نہیں بنتی بلکہ دوستی، محبت اور رویوں پر استوار ہوتی ہے جس میں شوہر اپنی بیوی کی حمایت کرتا ہے اور بیوی اپنے شوہر کے لیے سہارا ہوتی ہے تاکہ ایک صالح خاندان کی تعمیر اور باہمی تعاون سے وہ پروان چڑھے۔ یہ خاندان مل کر ایک ایسا معاشرہ اور نسل تشکیل دیں اور محنت اور سخاوت کا پیکر ہو۔
ہمارے مقدر میں اور کتنے اجتماعی قتل لکھے ہیں‘صرف عالم کے پروردگار کو خبر ہے جو دلوں کے بھید جانتاہے۔سیالکوٹ کا واقعہ ہمارے لیے چشم کشا ثابت نہ ہو سکا۔علما سے لے کر ریاست تک‘بظاہر سب نے تشویش کا اظہار کیا۔