Browsing: سعودی عرب

جو مبصرین مشرق وسطی کی سیاست پر نظر رکھتے ہیں ان کے لئے حماس کے حالیہ میزائل حملوں کی مندرجہ بالا توجیہات سادہ لوحی پر مبنی تجزیوں کا نتیجہ ہیں۔ اسرائیل کے غزہ پر حملے اور معاشی پابندیوں کی ایک طویل داستان ہے اور اسرائیل کی سیکیورٹی فورسز طویل عرصے سے حماس کے علاقوں میں عسکری کاروائیاں کرتے رہتے ہیں۔ حماس ہمیشہ سے ان کاروائیوں کا کنٹرولڈ جواب دیتی ہے کیونکہ اسے بہرحال یہ اندازہ ہے کہ ایک حد سے زیادہ تناؤ کے نتیجے میں اسرائیل کا تشدد اور من مانی مزید بڑھ جاتے ہیں۔ موجودہ صورتحال میں حماس کی طرف سے بڑے پیمانے پر ایسی منظم کارروائیوں کا کیا جانا جن کے نتیجے میں سینکڑوں اسرائیلی ہلاک ہوجائیں، ایک غیر معمولی قدم ہے۔

ملکوں کے تعلقات باہمی مفادات کے تابع ہوتے ہیں اور موجودہ حالات میں پاکستان کسی طور پر سعودی عرب سے گلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ بیرون ملک سے آنے والی خطیر رقوم اور امداد کو پاکستان میں عوامی فلاح و بہبود کے کسی قابل ذکر پراجیکٹ اور انڈسٹری میں لگانے کے بجائے جس انداز میں ضائع کیا گیا، اس کے نتائج آج ہم بھگت رہے ہیں۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ "مملکت ’اوپیک +‘ کے فیصلے کو بین الاقوامی تنازعات میں جانب دارانہ قرار دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس طرح کے بیانات کو مسترد کرتی ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ "اوپیک +‘ کا فیصلہ متفقہ طور پر اورخالصتا اقتصادی نقطہ نظر سے لیا گیا تھا جس کا مقصد مارکیٹوں میں طلب اور رسد کے توازن کو مدنظر رکھنا ہے اور اتار چڑھاؤ کو محدود کرتے ہوئے قیمتوں میں استحکام پیدا کرنا ہے۔”