Browsing: پاکستان
جسٹس منصور علی شاہ کے فیصلے زاہدہ پروین بنام حکومتِ خیبر پختونخواہ (CPLA No. 566-P/2024) کا ایک جائزہ زاہدہ پروین…
بڑے لوگوں کی صحبت انسان کو بڑا بنا دیتی ہے۔ اس مقولے کو مجسم دیکھنا ہو تو پروفیسر خورشید احمد…
اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس: فلسطینی عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار، جہاد کو فرض قرار دیا گیا
اسلام آباد میں آج ایک تاریخی قومی فلسطین کانفرنس منعقد ہوئی جس میں ملک کی بڑی مذہبی و سیاسی قیادت…
اسلام آباد: (انصار عباسی) بندرگاہوں کو ان کی مکمل استعداد کے مطابق استعمال نہ کرنے، ٹیکس چوری، بدعنوانی، جعلی بلنگ،…
اسلام آباد: پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ دو روز سے جاری عالمی سکول گرلز کانفرنس کا اختتام 12…
مشرقِ وسطیٰ ایک عرصے سے تنازعات اور خونریزی کا شکار ہے۔ فلسطین، اسرائیل، لبنان اور دیگر خطے آج بھی بدامنی…
ہمارے معزز جج صاحبان اور وکلاء سائلین کو عدالتی نظام سے ان کے حقوق دلوانے کے لیے تنخواہیں اور فیس…
آرمی چیف جنرل حافظ عاصم منیر کی حالیہ تقاریر سننے کا موقع ملا، جس میں چند روز قبل کاکول ملٹری…
بنگلہ د یش کے معصوم طلبہ شاید یہ نہیں جانتے کہ انہوں نے کتنی بڑی تبدیلی کا راستہ ہموار کیا ہے اورمسلم نیشنل از م کے مخا لفو ں کے کتنے اہم دلائل کو دریا برد کر دیا ہے۔ اگر یہ بات اتنی سادہ ہوتی، تو اندرا گاندھی کو یہ کہنے کی ضرورت نہ ہوتی کہ ہم نے دو قومی نظریے کو خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے۔ ما ن لیا کہ 1971 کی تحریک کی طرح، آج کی تحریک بھی مقامی ہے۔ اگر عوامی لیگ نے پچھلے تین انتخابات میں اتنی دھاندلی نہ کی ہوتی، تو آج یہ نوبت نہ آتی۔ لیکن اس مقامی تبدیلی کے نیچے ایک نظریاتی لہر بھی ہے۔ کون انکار کر سکتا ہے کہ سیکولر عوامی لیگ کے مقابلے میں، بنگلہ دیش نیشنل پارٹی، جماعت اسلامی، اور دیگر طلبہ تنظیموں میں بے شمار اسلام پسند طلبہ کی امیدیں شامل ہیں۔ اور اس وقت کے سیاسی ا کٹھ میں معا شر ے کے روشن خیا ل طبقا ت جن کی نما ئند گی ڈاکٹر یونس کر رہے ہیں، ا ن کے سا تھ عوامی لیگ کے ظلم کے ہاتھوں مجبو ر دائیں بازو کے لوگ اکٹھے ہو گئے ہیں ۔ اس سب نے ایک ایسی لہر پیدا کر دی ہے جو پورے برصغیر کی سیاست کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
قسط نہم (آخری قسط) سلسلہ ہٰذا کا اولین مضمون 5 اکتوبر 2023ء کو روزنامہ اسلام میں شائع ہوا، اگرچہ مابعد…